گوئل نے آج ڈیڈیکیٹیڈ فریٹ کوریڈور کارپوریشن انڈیا لیمیٹیڈ (ڈی ایف سی سی آئی ایل) کے کام کا جائزہ لیا۔ انہوں نے افسروں سے کہا کہ کہ ڈی ایف سی سی آئی ایل کے انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ پروجیکٹ کے کام میں رفتار لانےکے لئے سبھی ضروری اقدامات کریں تاکہ کووڈ- 19 کی وجہ سے وقت کا جو نقصان ہوا ہے، اس کی تلافی ہوسکے اور کام پہلے سے طے وقت پر دسمبر 2021 تک پورا ہوسکے۔
اس سے پہلے ریلوے بورڈ کے صدر ونود کمار یادو نے پچھلے ہفتے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ کووڈ -19 کی وجہ سے اب مشرقی اور مغربی ڈی ایف سی کا کام پورا کرنے کا ہدف دسمبر 2021 سے بڑھاکر جون 2022 کردیا گیا ہے۔
میٹنگ کے دوران سینئر افسروں نے ریلوے کے وزیر کو ڈی ایف سی سی آئی ایل کے پروجیکٹوں کی رفتار کے سلسلے میں موجودہ حالاست سے مطلع کرایا۔ یہ طے کیا گیا کہ سبھی ٹھیکے داروں کے کام کی سخت نگرانی کی جائے گی۔
ریاستی حکومتوں کے ساتھ تال میل سمیت سبھی مسئلوں کو مشن موڈ میں حل کیا جائےگا۔ ریلوے کے وزیر نے پروجیکٹ کے ہفتہ وار جائزے کے حکم دیے اور دونوں ڈی ایف سی کا کام دسمبر 2021 تک ہی پورا کرنے کے لیے کہا۔
ویسٹرن ڈیڈیکیٹیڈ فریٹ کوریڈور اترپردیش کے دادری سے ممبئی کے جواہر لال نہرو بندر گاہ تک بنایا جانا ہے۔ اس کی لمبائی 1,504 روٹ کلومیٹر ہوگی۔
مزید پڑھیں:
یکم ستمبر سے میٹرو چلنے کا امکان
مشرقی ڈی ایف سی پنجاب کے لدھیانہ کے نزدیک سہنیوال سے مغربی بنگال کے دان کنی تک جائے گا۔ اس کی لمبائی 1,856 روٹ کلومیٹر ہوگی۔ دونوں پراجیکٹوں کی اندازے کے مطابق کل لاگت 81,459 کروڑ روپے ہے۔