ای ٹی وی بھارت آپ کو ایسی ہی ایک جگہ 'راجسمند' لیکر چل رہا ہے۔ جہاں گاندھی سیوا سدن میں 'گاندھی درشن' باپو سے جڑی تمام یادوں کو آج بھی تازہ کرتا ہے اور نوجوانوں کو متاثر کرتا ہے۔
رواں برس مہاتما گاندھی کی 150 وی سالگرہ پوری دنیا میں منائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر ای ٹی وی بھارت 'باپو' کی زندگی سے منسلک الگ الگ پہلوؤں سے آپ کو روبرو کرا رہا ہے۔
مہاتما گابدھی نے پوری دنیا میں سچائی اور عدم تشدد کا درس دیا تو وہیں، حال کے وقت میں راجسمند کا گاندھی سیوا سدن ان کے خیالات کو آنے والی نسل کو بتا رہا ہے۔
گاندھی سیوا سدن میں 'گاندھی درشن' بے حد اہمیت کا حامل ہے۔ گاندھی درشن کی شروعات 1969 میں انکی پیدائش کی صد سالہ تقریبات کے موقعے پر کی گئی تھی۔
اسکا مقصد بابائے قوم مہاتما گاندھی کے بارے میں نوجوان پود کو روشناس کرانا ہے۔ اس کی شروعات تحریک آزادی میں میواڑ پرجامنڈل کے ذریعے کام کرنے والے مجاہد آزادی آنجہانی دیویندر کمار کرناوت نے کی۔
واضح رہے کہ گاندھی درشن میں مہاتما گاندھی کی قیادت میں نمک ستیہ گرہ، چرخا تحریک، سودیش جاگرن اور انگریزو بھارت چھوڑو تحریک سے منسلک جانکاری دی گئی ہے۔ اسی طرح وردھا آشرم کے روز مرہ کام اور نواکھلی میں باپو کے امن بحالی کے اقدامات کو بھی دکھایا گیا ہے۔گاندھی درشن میں باپو کے بچپن سے لے کر آزادی تک کی باتوں کو بتایا گیا ہے۔
وہیں گاندھی کی سوچ رکھنے والے ڈاکٹر مہیندر کرناوت کا کہنا ہے کہ مہاتما گاندھی کی زندگی ایک نمونہ عمل ہے۔ وہ عدم تشدد اور سچائی کے ذریعے بھارت کو آزادی کی راہ پر لے کر چلے۔ انہوں نے بتایا کہ مہاتما گاندھی ہمارے بھارت کے عظیم قائد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم بیرون ملک سفر کرتے تھے تو لوگ بھارت کو گاندھی کے ذریعہ جانتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ تقریباً 3000 یونیورسٹیز میں گاندھی کے درشن پر ریسرچ چل رہی ہے۔ اس کے علاوہ بھارت میں راجستھان کے راجسمند ضلع ہیڈکوارٹر پر گاندھی سیوا سدن میـں گاندھی درشن کے ذریعے بچوں کو انکے عدم تشدد درشن سے روبرو کرایا جا رہا ہے۔
وہیں آچاریاکل راجستھان کے نائب صدر شری مالی کا کہنا ہے کہ گاندھی درشن میں باپو کی پوری زندگی کے درشن ہیں۔ ان کی سبھی یادوں کو گاندھی درشن کے ذریعے دیکھا اور سمجھا جا سکتا ہے۔اس سے نوجوان اور بچے سچائی اور عدم تشدد کی اہمیت سمجھ کر ملک کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ گاندھی درشن میں باپو کے ذریعے کہے گئے مختلف نظریات بھی شامل ہیں۔