یوم جمہوریہ کے موقع پر ایودھیا کے روناہی تھانہ حلقے میں واقع دھنی پور گاؤں میں انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن ٹرسٹ علامتی طور پر مسجد کی تعمیر کا کام شروع کرے گا۔ پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق ٹرسٹ میں شامل تمام 9 ارکان اس پروگرام میں شرکت کریں گے۔ سب سے پہلے پرچم کشائی ہوگی، اس کے بعد صبح 8:30 بجے پودے لگانے کا پروگرام ہوگا۔ اس کے بعد علامتی طور پر مسجد کی تعمیر کے لئے سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔
دھنی پور میں خوبصورت مسجد اور اسپتال
ایودھیا کے روناہی میں ملی پانچ ایکڑ اراضی پر ٹرسٹ خوبصورت مسجد کے علاوہ ایک میوزیم، لائبریری اور ایک سپر اسپیشلیٹی ہسپتال بھی تعمیر کرے گا۔ اس اسپتال میں 200 مریضوں کے علاج معالجے کے بہتر انتظامات ہوں گے۔ اس کے علاوہ کمیونٹی کچن بنانے کی بھی تجویز ہے، جس میں روزانہ 1000 افراد کو کھانا کھلایا جاسکتا ہے۔
گاؤں کے نام پر ہو سکتا ہے مسجد کا نام
ٹرسٹ کے ممبروں کے مطابق مسجد کا نام دھنی پور گاؤں کے نام پر رکھا جا سکتا ہے، فی الحال اس کے متعلق فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔
احمد اللہ شاہ کے نام پر ہسپتال یا میوزیم کا نام ہو سکتا ہے
ٹرسٹ مسجد پروجیکٹ کے تحت ہسپتال، میوزیم یا لائبریری میں سے کسی ایک کو ایودھیا کے عظیم مجاہد آزادی مولوی احمد اللہ شاہ کے نام پر کرنا چاہتا ہے۔ انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن اس سے متعلق تجویز پر سنجیدگی سے مشورہ کر رہا ہے۔ ٹرسٹ کا کہنا ہے کہ ہمیں مختلف پلیٹ فارمز سے مشورے موصول ہوئے ہیں۔ یہ ایک اچھی تجویز ہے۔ ہم باضابطہ گفتگو کے بعد اس کا اعلان کریں گے۔
مسجد کی تعمیر سے قبل اراضی کی جانچ شروع ہوگئی
پیر کے روز مسجد کے تعمیراتی کام کا آغاز ہونے سے قبل لکھنؤ کے تکنیکی ادارے نے مسجد کی تعمیر کے مقام پر 20 فٹ کی گہرائی سے مٹی کو ہٹا کر اراضی کی جانچ کا کام شروع کردیا ہے۔ اس سے یہ معلوم کیا جاسکتا ہے کہ آیا اس جگہ پر ایک بڑی عمارت تعمیر کی جاسکتی ہے۔ کمپنی کے ملازمین کے مطابق زمینی سطح سے 20 میٹر گہرائی تک اراضی کی جانچ کی جائے گی۔ یہ عمل اوپر سے نیچے تک مختلف ترتیب میں ہوگا۔ لہذا مٹی کی جانچ کے عمل میں 3 دن لگیں گے۔ اس جانچ کے عمل میں اس بات کا پتہ لگایا جاسکے گا کہ زمین کے نیچے پانی کتنی گہرائی میں موجود ہے۔
مسجد کی تعمیر کا کام مندر تعمیر کے ساتھ شروع
9 نومبر 2019 کو سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی زمین کا مالکانہ حق رام للا ٹرسٹ کو سونپ دیا تھا اس کے ساتھ ہی ایودھیہ میں مسجد تعمیر کے لئے 5 ایکڑ زمیں فراہم کرنے کا فیصلہ سنایا تھا، جس کے بعد اس مقام سے تقریباً 25 کلو میٹر کے فاصلے پر روناہی کے دھنی پور میں مسجد بنانے کے لئے 5 ایکڑ زمین فراہم کی گئی تھی جس پر اب مسجد کا تعمیراتی کام شروع ہوگا۔