مختلف مقدمات میں پولیس کو مطلوب سیمی کے سابق صدر ڈاکٹر شاہد بدر کو گزشتہ شب گجرات پولیس نے گرفتار کیا تھا جبکہ کورٹ نے انہیں ضمانت دے دے ہے، ان کی گرفتاری کے دوران مقامی افراد اور شاہد بدر فلاحی کے حامیوں نے اس گرفتاری کی زبردست مخالفت کی۔
قانونی پیچیدگیوں کے سبب گجرات پولیس انہیں گرفتار کر کے لی جانے میں ناکام رہی کیونکہ ان کے وکلاء نے ٹرانذٹ ریمانڈ کے بعد ہی انہیں گجرات لے جانے کا مطالبہ کیا، شاہد بدر فلاحی کی اس اچانک گرفتاری سے پورا ضلع ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔
تفصلات کے مطابق سنہ 2001 میں ڈاکٹر شاہد بدر فلاحی کے خلاف گجرات کے ضلع کچھ کے بھج میں دفعہ 353 اور 142 کے تحت ملک سے بغاوت اور سرکاری کام کاج میں رخنہ انداذی کا مقدمہ درج کیا تھا۔
واضح رہے کہ اس مقدمہ میں طویل عرصے سے شاہد بدر کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری تھا اور گزشتہ روز انہیں اعظم گڑھ سے گرفتار کیا گیا جبکہ کورٹ نے انہیں عبوری ضمانت دے دی ہے۔
گجرات پولیس شاہد بدر کو ٹرانزٹ ریمانڈ کے بغیر ہی لے جانے کی کوشش کررہی تھی جس پر بدر کے وکیل عبدالخالد نے اعتراض جتایا ہے۔
اس بارے میں اسی ایس پی پنکج کمار پانڈے نے کہا کہ شاہد بدر پر گجرات میں غداری اور سرکاری کام میں رکاوٹ کا معاملہ چل رہا تھا اور اسی معاملے میں گجرات پولیس نے اسے گرفتار کیا ہے جبکہ اسی کے ساتھ دہلی میں چار ، بہرائچ، گورکھپور اور اعظم گڑھ میں ایک ایک مقدمہ درج ہے۔