پٹنہ میں امارت شرعیہ کہ مرکزی دفتر پہنچے بہار اسمبلی کے سابق اسپیکر ادئے نارائن چودھری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ متنازع قانون کے خلاف سڑکوں پر اپنی آواز بلند کرنے والے لوگ ہی اس ملک کے اصل شہری ہیں اور چار ہزار سال قبل ملک میں باہر سے آنے والے منووادی اور ملک کے اصل باشندوں کے درمیان یہ لڑائی ہے، یہ لڑائی دائیں بازو کی شدت پسند تنظیموں اور ترنگا کے درمیان ہے۔
ادئے نارائن چودھری نے مزید کہا کہ 'سی اے اے، این پی آر، این آر سی' کے خلاف جتنے لوگ سڑکوں پر اپنی آواز بلند کر رہے ہیں یہی لوگ ملک کے اصل باشندہ ہیں'۔
چودھری نے یہ بھی کہا کہ 'مسلمان اس ملک کا اصلی شہری ہے جو لوگ اس ملک کی زمین پر پانچ وقت نماز پڑھتے ہیں اس زمین کو مادرِ وطن کہتے ہیں ان ہی سے سرٹیفیکٹ مانگا جا رہا ہے۔ جو ان مظاہرین خلاف بول رہے ہیں وہ باہر سے آئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جب دلت جاگ جائے گا تو مسلمانوں کے ساتھ مل کر آگ ہوجائے گا اور اس آگ میں یہ سخت گیر خیالات کے حامل افراد جل کر بھسم ہو جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ناگپور میں آر ایس ایس، بجرنگ دل اور بی جے پی کے جو لوگ ہیں وہ چاہتے ہیں کہ ڈاکٹر بھیم راو امبیڈکر کے آئین کو ختم کردیا جائے، باہر سے آئے آرین اس ملک میں حکومت کر رہے ہیں یہ لوگ منوسمرتی کو ماننے والے ہیں یہ نہیں چاہتے کہ یہاں بھیم راؤ امبیڈکر کا آئین بچا رہے۔ ملک بچا رہے۔