دراصل ایک ہی خاندان کے تین افراد سمیت ضلع میں پانچ افراد کو ایچ آئی وی ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔ جس میں ایک ہی کنبے کے تین افراد، شوہر، بیوی اور ایک چھوٹی بچی شامل ہے۔ یہ خاندان مزدور ی کرنے فرخ آباد ضلع گیا تھا۔
اطلاعات کے مطابق 'بیوی کو ڈلیوری کے دوران خون کی ضرورت تھی جس میں نجی اسپتال نے کسی متاثرہ شخص کا خون چڑھا دیا تھا۔ اس کے بعد اس کی بیوی کی طبیعت بگڑ گئی۔'
جب ڈسٹرکٹ اسپتال میں دکھایا گیا تو وہاں کی رپورٹ دیکھ کر سبھی حیران رہ گئے۔ تفتیش کے دوران شوہر اور بیوی کو ایچ آئی وی مثبت پایا گیا۔ وہیں دو دیگر افراد کو بھی ایچ آئی وی مثبت پایا گیا۔
اس سارے معاملے پر چیف میڈیکل آفیسر اشوک کمار پانڈے کا کہنا ہے کہ 'تفتیش کے دوران ایک ہی کنبے کے تین افراد کا ایچ آئی وی پازیٹو پایا گیا ہے اور دو دیگر افراد میں ایچ آئی وی کی علامات پائی گئی ہیں۔'
سیفئی میڈیکل کالج میں ایچ آئی وی مثبت لوگوں کو اچھے علاج کے لئے ریفر کیا گیا ہے۔ سی ایم او کا کہنا ہے کہ یہ معلومات کیسے لیک ہوئی اس کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے۔ جس نے بھی اس معلومات کو لیک کیا ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔