تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر این چندرا بابو نائیڈو نے الزام لگایا ہے کہ بے گھر افراد میں اراضی کی تقسیم کے مقصد سے حصول اراضی کے لئے 500 کروڑ روپے کی رشوت خوری ہوئی ہے۔
چیف سکریٹری نیلم سہائے کے نام لکھے گئے مکتوب میں نائیڈو نے کہا کہ حکومت غیر قانونی طریقہ سے نشیبی علاقوں کی اراضی، خشک اراضی، ساحلی جنگلاتی اراضی اور دیگر جنگلاتی اراضی خرید رہی ہے جو مکانات کے لئے موزوں نہیں ہے۔
ریاستی حکومت نے راجہ نگرم اسمبلی حلقہ کے کوروکونڈا منڈل کے بوروگوپوڑی گاؤں میں مکانات کے نام پر 600 ایکڑ نشیبی علاقوں کی اراضی حاصل کی ہے۔ یہ اراضی 45 لاکھ روپے فی ایکڑ کے حساب سے خریدی گئی ہے جس کی مکمل رقم 270 کروڑروپے ہوتی ہے۔ اسمبلی میں اپوزیشن رہنما نے الزام لگایا کہ حکومت نے غریبوں کے لیے امکنہ اراضی کے نام پر 500 کروڑ روپے کا بدعنوانی کیا ہے جبکہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے اس رقم کو ہڑپ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس کے رہنما اراضیات کے مالکین سے رجوع ہو کر بھاری قدر پر اراضیات کا رجسٹریشن کروانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ اس تمام گھپلے کی جامع جانچ کروائی جائے جو حکومت کی جانب سے غریبوں کو امکنہ پٹہ جات کے نام پر کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ: مسجد انہدام معاملے میں حکومت کے خلاف رٹ پٹیشن داخل