عام طور پر دنیا بھر میں مسلم خواتین کے سلسلے میں عجیب و غریب باتیں سوچی اور کہی جاتی ہیں۔ مشرق وسطی کے مختلف ممالک میں طویل خانہ جنگی کی وجہ سے وہاں کے نوجوان، بوڑھے اور خواتین نقل مکانی پر مجبور ہیں۔ اس کے باوجود موقع ملنے پر مسلم ممالک کی خواتین اپنی صلاحیتوں کا اظہار کرتی رہتی ہیں، جس کی ایک مثال ریاض میں خواتین کا پہلا ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ مقابلہ ہے۔
ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ میں حجاب کے اہتمام کے ساتھ خواتین نے کشتی کے مقابلہ میں حصہ لیا۔
مقابلے کے دوران فریقین بازوؤں اور پیروں کو ڈھانپنے والے باڈی سوٹ زیب تن کر رکھی تھیں۔
دارالحکومت ریاض میں منعقدہ اس مقابلے کو دیکھنے کے لیے جذباتی طور پر عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں : سعودی عرب میں وزیراعظم مودی کے خطاب کی اہم باتیں
نتالیہ نامی خاتون کو مقابلے کی جیت پر 'دلوں کی ملکہ' کا خطاب ملا۔ جنھوں نے لیسے ایونز خاتون کو شکست دی، اور دونوں خواتین میچ کے بعد آنسوؤں کی بوچھاڑ کے ساتھ بغل گیر ہوئیں۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت نے بڑے پیمانے پر ثقافتی، معاشی اور سماجی اصلاحات شروع کی ہے۔
مبصرین کے مطابق سعودی عرب میں سنیما ہالز کا آغاز، حلال کلب کی شروعات اور خواتین کے پہلے کشتی مقابلے کو اسی تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔