ETV Bharat / bharat

مسلم دانشوروں نے دفعہ 370 کی منسوخی کی حمایت کی - first india group on article 370

دارالحکومت دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں آج 139 مسلم شخصیات کے دستخط پر مشتمل ایک خط جاری کیا گیا ہے، جس میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کی حمایت کی گئی۔

دفعہ 370 پر خواجہ افتخار کا بیان۔
author img

By

Published : Sep 25, 2019, 6:23 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 12:04 AM IST

مسلم دانشوروں کے ایک گروپ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تقسیم کے حکومت کے فیصلہ کی تائید کرتے ہوئے دعوی کیا کہ بھارت کی پارلیمنٹ نے جو فیصلہ لیا ہے، بھارتی مسلمان اس کے خلاف نہیں جائے گا۔

مسلم دانشوروں کے اس گروپ کا نام انڈیا فرسٹ ہے، اسی گروپ نے آج 139 مسلم دانشوروں کے دستخط پر مشتمل 3 صفحہ کا ایک خط جاری کیا ہے، جس میں کشمیری عوام سے حالات کی بہتری کے لیے آگے آنے کی وکالت کی گئی ہے۔

دستخط کنندگان میں خواجہ افتخار، سابق صدرجمہوریہ فخر الدین علی احمد کے صاحبزادہ پرویز احمد، سبکدوش لیفٹیننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ، نواب ظفر نجیب جنگ سمیت کئی بڑے اہم نام شامل ہیں۔

مسلم دانشوروں کے ایک گروپ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تقسیم کے حکومت کے فیصلہ کی تائید کی ہے۔

خواجہ افتخار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری میں ناراضگی ہے، اس کا ہمیں اندازہ ہے مگر اس طرح کی ناراضگی ہو جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر کی عوام کو مذاکرات کا راستہ چننا چاہئے۔

تاہم دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں آر ایس ایس کی شاخ مسلم راشٹریہ منچ کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب آر ایس ایس سے رابطہ پر سوال پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ بھارت سے ہیں۔

مسلم دانشوروں کے ایک گروپ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تقسیم کے حکومت کے فیصلہ کی تائید کرتے ہوئے دعوی کیا کہ بھارت کی پارلیمنٹ نے جو فیصلہ لیا ہے، بھارتی مسلمان اس کے خلاف نہیں جائے گا۔

مسلم دانشوروں کے اس گروپ کا نام انڈیا فرسٹ ہے، اسی گروپ نے آج 139 مسلم دانشوروں کے دستخط پر مشتمل 3 صفحہ کا ایک خط جاری کیا ہے، جس میں کشمیری عوام سے حالات کی بہتری کے لیے آگے آنے کی وکالت کی گئی ہے۔

دستخط کنندگان میں خواجہ افتخار، سابق صدرجمہوریہ فخر الدین علی احمد کے صاحبزادہ پرویز احمد، سبکدوش لیفٹیننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ، نواب ظفر نجیب جنگ سمیت کئی بڑے اہم نام شامل ہیں۔

مسلم دانشوروں کے ایک گروپ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تقسیم کے حکومت کے فیصلہ کی تائید کی ہے۔

خواجہ افتخار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری میں ناراضگی ہے، اس کا ہمیں اندازہ ہے مگر اس طرح کی ناراضگی ہو جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر کی عوام کو مذاکرات کا راستہ چننا چاہئے۔

تاہم دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں آر ایس ایس کی شاخ مسلم راشٹریہ منچ کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب آر ایس ایس سے رابطہ پر سوال پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ بھارت سے ہیں۔

Intro:کشمیر: ناراضگی ہو ہی جاتی ہے !

مسلم دانشوروں کے ایک گروپ نے پریس کلب آف انڈیا میں 139 مسلم شخصیات کے دستخط پر مشتمل ایک خط جاری کیا ہے جس میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کی حمایت کی گئی، تاہم اس پریس کانفرنس میں آرایس ایس کی شاخ مسلم راشٹریہ منچ کے ذمہ داروں کی موجودگی حمایت کی وجوہات بھی عیاں کر رہی ہے

نئی دہلی

مسلم دانشوروں کے ایک گروپ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تقسیم کے حکومت کے فیصلہ کی تائید کرتے ہوۓ دعوی کیا کہ بھارت کی پارلیمنٹ نے جو فیصلہ لیا ہے، ہندوستانی مسلمان اس کے خلاف نہیں جائے گا۔
مسلم دانشوروں کے اس گروپ کا نام انڈیا فرسٹ ہے، اسی گروپ نے آج 139 مسلم دانشوروں کے دستخط پر مشتمل 3 صفحہ کا ایک خط جاری کیا ہے، جس میں کشمیری عوام سے حالات بہتر کرنے کے لئے آگے آنے کی وکالت کی ہے۔
دستخط کنندگان میں خواجہ افتخار، سابق صدرجمہوریہ فخر الدین علی احمد کے صاحبزادہ پرویز احمد، سبکدوش لیفٹیننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ، نواب ظفر نجیب جنگ سمیت کئی بڑے اہم نام شامل ہیں۔
خواجہ افتخار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری میں ناراضگی ہے، اس کا ہمیں اندازہ ہے مگر اس طرح کی ناراضگی ہو جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر کی عوام کو مذاکرات کا راستہ چننا چاہئے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب آر ایس ایس سے رابطہ پر سوال پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ ہندوستان سے ہیں۔


Body:@


Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 12:04 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.