مسلم دانشوروں کے ایک گروپ نے آرٹیکل 370 کی منسوخی اور جموں و کشمیر کی تقسیم کے حکومت کے فیصلہ کی تائید کرتے ہوئے دعوی کیا کہ بھارت کی پارلیمنٹ نے جو فیصلہ لیا ہے، بھارتی مسلمان اس کے خلاف نہیں جائے گا۔
مسلم دانشوروں کے اس گروپ کا نام انڈیا فرسٹ ہے، اسی گروپ نے آج 139 مسلم دانشوروں کے دستخط پر مشتمل 3 صفحہ کا ایک خط جاری کیا ہے، جس میں کشمیری عوام سے حالات کی بہتری کے لیے آگے آنے کی وکالت کی گئی ہے۔
دستخط کنندگان میں خواجہ افتخار، سابق صدرجمہوریہ فخر الدین علی احمد کے صاحبزادہ پرویز احمد، سبکدوش لیفٹیننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ، نواب ظفر نجیب جنگ سمیت کئی بڑے اہم نام شامل ہیں۔
خواجہ افتخار نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری میں ناراضگی ہے، اس کا ہمیں اندازہ ہے مگر اس طرح کی ناراضگی ہو جاتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر کی عوام کو مذاکرات کا راستہ چننا چاہئے۔
تاہم دہلی کے پریس کلب آف انڈیا میں آر ایس ایس کی شاخ مسلم راشٹریہ منچ کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے جب آر ایس ایس سے رابطہ پر سوال پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ بھارت سے ہیں۔