حکومت سمجھتی ہے کہ ایم ایس ایم ای ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہے اور یہ کروڑوں اکائیاں مضبوط اور 'آتم نربھر' بھارت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ اس کے مدنظر اس شعبہ کو'آتم نربھر بھارت' مہم کے تحت کئے گئے اعلانات میں خاص طور پر شامل کیا گیا ہے۔
اس پیکج کے تحت ایم ایس ایم ای شعبہ کے لیے نہ صرف کافی مختص ہے بلکہ معیشت کو پھر سے زندہ کرنے کے اقدامات کے نفاذ میں بھی ترجیح دی گئی ہے۔ اس پر عمل کئی اہم اعلانات سے پہلے ہی شروع کیا جاچکا ہے۔
رہائش اور شہری امور کی وزارت نے خوانچہ فروشوں کو سستے سود پر قرض دینے کے لیے ایک اسپیشل مائیکرو کریڈٹ سویدھا یوجنا، پی ایم سوانیدھی شروع کی ہے۔ یہ اسکیم انہیں پھر سے کام شروع کرنے اور اپنی روزی روٹی کمانے میں میل کا پتھر ثابت ہوگی۔
وینڈر، ہاکر، ٹھیلے والے، خوانچہ فروش، وغیرہ سمیت پچاس لاکھ سے زیادہ لوگوں کو اس اسکیم سے فائدہ ملنے کی امید ہے۔ شہری مقامی بلدیاتی ادارے اس اسکیم کے نفاذ میں اہم کردار ادا کریں گے۔
کسانوں کو ان کی فصل کی مناسب قیمت دلانے کے لیے حکومت نے خریف سیزن 2020-21 کے لیے پیداواری لاگت کا کم از کم 1.5 گنا کی سطح پر کم از کم سہارا قیمت طے کرنے کا وعدہ پورا کرنے کی سمت میں قدم اٹھایا ہے۔
حکومت نے بینکوں کی طرف سے زرعی اور متعلقہ سرگرمیوں کے لیے دیئے گئے تین لاکھ روپے تک کے تمام مختصر مدتی قرضوں کی ادائیگی کی تاریخ میں 31 اگست تک توسیع کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ کسانوں کو سب وینشن اور فوری ادائیگی پر حوصلہ افزائی کا فائدہ بھی ملے گا۔ ایسے مختصر مدتی زرعی قرض جن کی ادائیگی گزشتہ یکم مارچ سے 31 اگست کے درمیان کرنی ہے انہیں بینکوں کے دو فیصد سب وینشن کا اور کسانوں کو تین فیصد فوری ادائیگی حوصلہ افزائی کا فائدہ ملتا رہے گا۔
کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ ملنے والے قرض سمیت رعایتی مختصر مدتی فصل قرض دینے کے لیے سود سے راحت اسکیم شروع کی گئی ہے۔ گزشتہ کچھ ہفتوں میں جو کئی کسان اپنے مختصر مدتی فصل بقایہ قرض کی ادائیگی کے لئے بینک کی برانچ تک نہیں پہنچ سکے ہیں۔ ایسے کروڑوں کسانوں کو کابینہ کے اس فیصلے سے مدد ملے گی۔
غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے اور حکومت نے ان کے لئے گزشتہ 26مارچ کو ہی ’پردھان منتری غریب کلیان یوجنا پیکج‘ کا اعلان کیا تھا۔