ETV Bharat / bharat

جامعہ فائرنگ معاملے پرسختی سے کاروائی کی جائے: امیت شاہ - قومی دارالحکومت دہلی میں

شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں دھرنے پر بیٹھے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر ایک نابالغ شخص نے فا ئرنگ کی، اس فائرنگ سے ایم اے ماس کمیونکیشن کا ایک طالب علم زخمی ہوا جسے ایمس کے ٹراما سنٹر میں داخل کر ایا گیا ہے۔

firing on jamia student
جامعہ فائرنگ معاملے پرسختی سے کاروائی کی جائے
author img

By

Published : Jan 30, 2020, 9:58 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 2:14 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں واقع سنٹرل یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 15 دسمبر کو ہوئے پولیس اور طلبا کے مابین تصادم کے بعد سے مسلسل طلبا دھرنے پر بیٹھے ہیں۔

firing on jamia student
جامعہ فائرنگ معاملے پرسختی سے کاروائی کی جائے

شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں دھرنے پر بیٹھے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پرآج دوپہر اچانک ایک نابالغ شخص نے مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں گولی چلائی۔

اطلاع کے مطابق حملہآور شخص نے مظاہرین طلبا پر فائرنگ کی اس وقت بھی پولیس اہلکاروہاں موجود تھے اور ان کی موجودگی میں یہ سارے واقعات پیش آئے۔

نابالغ حملہ آور کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا، لیکن فائرنگ کی وجہ سے شاداب فاروقی نام کے ایک طالب کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

اس سارے معاملے کو اب دہلی کرائم برانچ کو سونپ دیا گیا ہے۔

انہیں سارے حالات کے پیش نظرمرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی اس معاملے کی سخت مذمت کر تے ہوئے اپنے ٹوئٹر پر لکھا کہ اس سارے معاملے پر دہلی پولیس کمشنر جلد از جلد کاروائی کرے۔

امیت شاہ نے مزید یہ بھی کہا کہ' اس تعلق سے میں نے دہلی پولیس کمشنر املیہ پٹنایک سے بات کی اور انہیں مزید ہدایت کی کہ وہ اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اسے مزید طول نہ دیں۔

دہلی کرائم برنچ پولیس کمشنر پروین رنجن نے بھارتی خبررساں ایجنسی کو بتا یا کہ' مرکزی حکومت نے بھی اس پورے معاملے پر سختی سے کاروائی کرنے کا حکم جاری کیا ہے، اور کسی بھی طرح کی بد امنی اور تشویشناک حالات کے تحت سختی سے نمٹنے کاحکم دیا ہے۔

جامعہ فائرنگ معاملے پرسختی سے کاروائی کی جائے

مزید پڑھیں: جامعہ کے طلبا پر فائرنگ: دہلی پولیس پر سنگین سوالات

واضح رہے کہ نامعلوم افراد کی گولی سے زخمی ہونے والا شخص جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایم اے ما سکمیونکیشن کا طالب علم ہے، جسے گولی لگنے کے بعد ایمس کے ٹراما سینٹر میں دا خل کرایا گیا ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی میں واقع سنٹرل یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 15 دسمبر کو ہوئے پولیس اور طلبا کے مابین تصادم کے بعد سے مسلسل طلبا دھرنے پر بیٹھے ہیں۔

firing on jamia student
جامعہ فائرنگ معاملے پرسختی سے کاروائی کی جائے

شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں دھرنے پر بیٹھے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پرآج دوپہر اچانک ایک نابالغ شخص نے مبینہ طور پر پولیس اہلکاروں کی موجودگی میں گولی چلائی۔

اطلاع کے مطابق حملہآور شخص نے مظاہرین طلبا پر فائرنگ کی اس وقت بھی پولیس اہلکاروہاں موجود تھے اور ان کی موجودگی میں یہ سارے واقعات پیش آئے۔

نابالغ حملہ آور کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا، لیکن فائرنگ کی وجہ سے شاداب فاروقی نام کے ایک طالب کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

اس سارے معاملے کو اب دہلی کرائم برانچ کو سونپ دیا گیا ہے۔

انہیں سارے حالات کے پیش نظرمرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی اس معاملے کی سخت مذمت کر تے ہوئے اپنے ٹوئٹر پر لکھا کہ اس سارے معاملے پر دہلی پولیس کمشنر جلد از جلد کاروائی کرے۔

امیت شاہ نے مزید یہ بھی کہا کہ' اس تعلق سے میں نے دہلی پولیس کمشنر املیہ پٹنایک سے بات کی اور انہیں مزید ہدایت کی کہ وہ اس معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اسے مزید طول نہ دیں۔

دہلی کرائم برنچ پولیس کمشنر پروین رنجن نے بھارتی خبررساں ایجنسی کو بتا یا کہ' مرکزی حکومت نے بھی اس پورے معاملے پر سختی سے کاروائی کرنے کا حکم جاری کیا ہے، اور کسی بھی طرح کی بد امنی اور تشویشناک حالات کے تحت سختی سے نمٹنے کاحکم دیا ہے۔

جامعہ فائرنگ معاملے پرسختی سے کاروائی کی جائے

مزید پڑھیں: جامعہ کے طلبا پر فائرنگ: دہلی پولیس پر سنگین سوالات

واضح رہے کہ نامعلوم افراد کی گولی سے زخمی ہونے والا شخص جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایم اے ما سکمیونکیشن کا طالب علم ہے، جسے گولی لگنے کے بعد ایمس کے ٹراما سینٹر میں دا خل کرایا گیا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 2:14 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.