بھارت کی مشہور علمی و تحقیقی دانش گاہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو ) کے محسن الملک ہال میں آگ لگ گئی۔
محسن الملک ہال میں آگ لگنے کے بعد کافی نقصان ہو اہے۔ آگ لگنے کا سبب شاٹ سرکٹ بتایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ محسن الملک ہال کا قیام سنہ 1963 میں بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے ہاتھوں عمل میں آیا تھا۔
تاحال اس ہال کے مختلف ہاسٹلز میں 820 طلبا اور دیگر رہائشیوں کے لیے قیام کی سہولت ہے، لیکن آگ لگنے کے وقت مقام واقع پر کوئی بھی موجود نہیں تھا۔ اس لئے آگ کافی دیر تک لگتی رہی۔
![fire at amus mohsin-ul-mulk hall](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/8770796_eeee.jpg)
انتظامیہ کی جانب سے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور، رجسٹرار عبدالحمید، پراکٹر پروفیسر وسیم علی اور ہال کے پرووسٹ پروفیسر محمد علی جوہر نے موقع کا معائنہ کیا۔
آگ لگنی کی وجہ سے ہال کے دفتر میں رکھے دستاویز اور کمپوٹر کے ساتھ فرنیچر بھی جل گیا۔ دستاویز کے تعلق سے نقصان کافی اہم ہے۔ حالانکہ اس آگ لگنے کے معاملہ پر اے ایم یو انتظامیہ نے تاحال کوئی بیان نہیں دیا ہے۔