ڈاکٹر کنہیا کمار جے این یو ٹیچرز ایسوسی ایشن اور طلباء یونین کے ذریعہ طلب کی گئی سیٹیزن مارچ میں شامل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کیونکہ انھوں نے جے این یو کا نمک کھایا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اس نمک کی ادائیگی ہو ۔
یہ بھی کہا کہ جے این یو میں ملک کے اندر تعلیم کو بچانے کے لئے لڑائی ہے کیونکہ اگر فیس میں اضافہ کیا گیا تو غریب طلبا اعلیٰ تعلیم حاصل نہیں کر پائیں گے۔ یہ دراصل ’عام طلبا کے تعلیم کے حق کی لڑائی‘ ہے۔
ڈاکٹر کنہیا کمار نے اتوار کے روز ہونے والے تشدد کی مذمت کی اور کہا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ کہ یونیورسٹی کو ملک کا دشمن کہنا قطعاً غلط ہے۔
کنہیا کمار نے جے این یو میں موجودہ سیکیورٹی سسٹم پر بھی الزم لگایا ہے اور کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ کوئی پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں کی شہہ کے بغیر کیمپس کے اندر آجائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب انتظامیہ کی نگرانی میں ہوا ہے ، اس کے لئے جے این یو انتظامیہ اور مرکزی حکومت ذمہ دار ہے۔ کنہیا کمار نے بتایا کہ تشدد میں طلبا کو زخمی ہوئے تقریباً چار دن گزر چکے ہیں ، لیکن جے این یو کے وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار طلبا سے ملنے بھی نہیں آئے۔
انہوں نے جے این یو کے طلباء کی حمایت میں آنے والی فلم اداکارہ دیپیکا پڈوکون کے بارے میں میں کہا کہ جو بھی ہماری حمایت میں آتا ہے، وہ ملک کے لیے کیسے ناروا بن جاتا ہے۔