مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف بڑی تعداد میں کسان مظاہرین دہلی کے چاروں بارڈر سے ٹریکٹر ریلی نکال کر احتجاج کر رہے ہیں۔
کسانوں کا ایک گروپ سندھو بارڈر سے ٹیکری بارڈر کی جانب ریلی لے کر نکلے گا۔ جس کا انٹری پوائنٹ کنڈلی کے ایم پی ہے۔ وہیں دوسرا گروپ ٹیکری بارڈر سے کنڈلی کی طرف سے ریلی نکالے گا جس کی انٹری پوائنٹ سانپلا کے ایم پی ہے۔
اسی طرح غازی پور سے پلول کی طرف ہزاروں کسانوں کا ایک گروپ ٹریکٹر پر روانہ ہوگا۔ جس کی شروعات ڈاسنا میں کے ایم پی انٹری پوائنٹ سے ہوگی۔
علاوہ ازیں چوتھا گروپ ریواسین سے پلول کی طرف یہ ریلی لے کر نکلے گا، جس کی انٹری پوائنٹ ریواسین میں کے ایم پی ہے۔ اس ریلی میں پنجاب، ہریانہ، اترپردیش اور راجستھان کے کسان بھی شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ ٹریکٹر ریلی کا آغاز ابتدائی طور پر بدھ کے روز ہونا تھا، لیکن خراب موسم کی پیشنگوئی کی وجہ سے اسے ایک دن کے لیے موخر کردیا گیا۔
وہیں پولیس انتظامیہ بھی مکمل طور پر تیار نظر آرہی ہے۔ راجستھان کے ریواڑی بارڈر پر سینکڑوں پولیس اور سیکیورٹی اہلکار بیریکیڈز لگا کر جہاں تیار کھڑے ہیں، وہیں راجستھان کے بارڈر میں ہزاروں کسان بیریکیڈز توڑ کر آگے بڑھنے کے لیے بے قرار نظر آرہے ہیں۔ پولیس انتظامیہ نے این ایچ 71 گنگایچا جاٹ ٹول کے قریب بھی نئے بیریکیڈز لگائے ہیں۔