بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے پولیس پر دہلی آرہے کسانوں کو پریشان کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجبور ہونے پر کسان اپنے مویشیوں کو تھانے میں باندھ دیں گے۔
راکیش ٹکیت نے بیس دنوں سے جاری کسان تحریک کے درمیان کہا کہ اترپردیش سے دہلی آ رہے کسانوں کو جگہ جگہ پریشان کیا جارہا ہے۔ انہوں نے دہلی میرٹھ شاہراہ کو جام کرنے کی بھی دھمکی دی ہے۔ ضرورت پڑنے پر کسان دہلی کو پوری طرح جام کردیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سنگھور بارڈر پر احتجاج کے دوران ایک کسان کی موت
کسان رہنما نے کہا ہے کہ ان کا یہ احتجاج غیر سیاسی ہے اور حکومت کو کسان تنظیم سے بات چیت کر کے اس مسئلے کو حل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی اصلاحات قانون کسانوں کے خلاف ہے اور منیمم سپورٹ پرائس کو قانونی حیثیت دی جانی چاہئے۔
واضح ہو کہ نئے زراعتی قوانین کے خلاف گزشتہ بیس دنوں سے کسان دہلی کے بارڈر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان تینوں قوانین کو واپس لے تبھی وہ اپنا احتجاج ختم کریں گے اور گھر واپس لوٹیں گے۔
اس دوران کسان تنظیموں اور حکومت کے ساتھ کئی دور کی بات چیت بھی دہلی واقع وگیان بھون میں ہوئی ہے لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔
احتجاج کے دوران 20 کسانوں کی موت بھی ہو چکی ہے۔ اس میں سے 10 کسانوں کی موت دل کا دورہ پڑنے سے جبکہ کچھ کی موت سڑک حادثے اور سردی کے باعث ہوئی ہے۔