محکمہ موسمیات کے مطابق فانی 4 مئی تک اڑیسہ کے ساحل سے ٹکراسکتا ہے۔ اس کے لیے بھارت میں پہلے سے ہی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔
بھارتی بحریہ کی طرف سے فانی طوفان سے نمٹنے کے لیے ہر طرح کی تیاریاں کرلی گئی ہیں۔ اس کے لیے بحریہ کے بڑے جہاز سمندر میں تعینات ہوں گے، جن میں اس طوفان سے نمٹنے کے لیے ہر طرح کی ضروری اشیا موجود رہیں گی، نیوی کے ان جہازوں میں غوطہ خوروں کی ٹیم، ڈاکٹرز، ربرکی چھوٹی کشتی اور راحتی سامان ہوں گے۔
فانی طوفان کے آنے سے قبل ہی ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔ ساحل پر رہنے والے لوگوں کو پہلے ہی اس سے متعلق خطرے کی جانکاری دی جاچکی ہے۔
اڑیسہ ساحل پر اس طوفان کے ٹکراتے وقت ہوا 170-180 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے کا اندیشہ ہے ۔ جس سے آس پاس کے علاقوں میں کافی نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔
سمندری طوفان کی وجہ سے اڈیشہ ، آندھرا پردیش، تمل ناڈو اور کیرالہ کے ساحلی علاقوں میں کہیں ہلکی، تو کہیں موسلا دھار بارش کے امکانات ہیں۔
اس سے قبل پی ایم مودی نے بھی ٹوئٹ کرکے لوگوں کے تحفظ کی بات کہی تھی۔ انہوں نے لکھا تھا' میں نے سمندری طوفان 'فانی' سے پیدا ہوئے صورت حال پر افسران سے بات چیت کی ہے اوران سے احتیاطی قدم اٹھانے کو کہا ہے'۔