ETV Bharat / bharat

فرحان اختر کی جانب سے ایک ہزار پی پی ای کٹز کا عطیہ

اداکار اور فلمساز فرحان اختر نے منگل کے روز کہا کہ ان کے پرسنل پروٹیکشن کٹز (پی پی ای) ممبئی کے کاما اسپتال بھیج دیے گئے۔ تاہم سوشل میڈیا صارفین کا ایک خاص طبقہ ان کے اس عطیہ سے بالکل متاثر نہیں ہوا۔

author img

By

Published : May 20, 2020, 6:47 PM IST

فرحان اختر کی جانب سے ایک ہزار پی پی ای کٹس کا عطیہ
فرحان اختر کی جانب سے ایک ہزار پی پی ای کٹس کا عطیہ

فرحان اختر نے اپنے مداحوں کے ذریعہ عطیہ کردہ پی پی ای کٹز کی تصاویر شیئر کرنے کے بعد انٹر نیٹ صارفین نے ان سے سوالات کیے۔ سوشل میڈیا صارفین نے تصویروں کو دیکھ کر کہا کہ خیرات کا دکھاوا نہیں ہونا چاہئے۔

فرحان نے کچھ فوٹو ٹویٹ کی تھیں جہاں کمرے کے اندر کارٹون لگا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ ہر کارٹون پر یہ لکھا ہوا تھا کہ یہ پی پی ای کٹز فرحان اختر کے مداحوں کے ذریعہ تیار کی گئی ہیں۔

  • Happy to share that our consignment of PPE kits leaves for the Cama Hospital, Mumbai. Lots of love & gratitude to all who contributed.
    This will help keeping our medics at the frontline safe! Jai Hind.

    You too can support the effort by donating at https://t.co/Bpih93yMWi pic.twitter.com/LvOQxNCGcH

    — Farhan Akhtar (@FarOutAkhtar) May 19, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اداکار فلمساز نے عنوان لگایا تھا: "یہ بتاتے ہوئے خوش ہوں کہ ہماری پی پی ای کٹز کی کھیپ کاما ہسپتال ممبئی کے لئے روانہ ہوگئی۔ تعاون کرنے والے تمام لوگوں کے ساتھ بہت پیار اور شکریہ۔ اس سے ہمارے ڈاکٹروں کو صف اول میں محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔ جئے ہند۔

  • Don’t u think donation should not have face !!! U have not just added face but entire Facebook to it !!!

    — Neyaz Abbas (@neyazabbas) May 19, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اپنی ٹویٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا: "آپ کا نام بولڈ حرفوں میں کیوں چسپاں ہوا ہے! مدد نہیں کرنا چاہئے۔

تبصرے کے جواب میں ، فرحان نے لکھا: یہ اتنا ہے کہ کارخانہ دار کو معلوم ہو کہ یہ کس کا حکم ہے اور اس وجہ سے ، کہاں بھیجنا ہے۔ مزید کچھ نہیں۔ براہ کرم تعاون کریں اور مدد کریں۔

  • It’s so that the manufacturer knows whose order it is and therefore, where to send it. Nothing more. Please contribute if you can. Love.

    — Farhan Akhtar (@FarOutAkhtar) May 19, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

تاہم ، سوشل میڈیا پر زیادہ تر صارفین فرحان کی اس سوچ کے قائل نہیں تھے۔ کئی دیگر انٹر نیٹ صارفین نے بھی اسی چیز پر تنقید کی۔

ایک اور صارف نے لکھا ، "اگر آپ لوگ واقعتاًیہ کام کر رہے ہیں تو پھر کیا میڈیا کے لئے کوئی شو کرنا ضروری ہے؟ کیا ہم تصویر کھنچوائے یا اپنے انا کو مطمئن کیے بغیر انسانیت نہیں کرسکتے ہیں ،" ایک اور صارف نے لکھا۔

تاہم ، بہت سارے لوگوں نے بھی فرحان کا ساتھ دیا۔ بعض اوقات دنیا کو یہ بتانا اچھا لگتا ہے کہ آپ اسے عطیہ کررہے ہیں تو دوسرے کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ اچھا کام کرنے پر نفرت کیوں؟ ایک صارف نے تبصرہ کیا۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ بہت بہت شکریہ سرجی ، بہت سارے ڈاکٹروں کو اس کی ضرورت ہے۔

فرحان اختر نے اپنے مداحوں کے ذریعہ عطیہ کردہ پی پی ای کٹز کی تصاویر شیئر کرنے کے بعد انٹر نیٹ صارفین نے ان سے سوالات کیے۔ سوشل میڈیا صارفین نے تصویروں کو دیکھ کر کہا کہ خیرات کا دکھاوا نہیں ہونا چاہئے۔

فرحان نے کچھ فوٹو ٹویٹ کی تھیں جہاں کمرے کے اندر کارٹون لگا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔ ہر کارٹون پر یہ لکھا ہوا تھا کہ یہ پی پی ای کٹز فرحان اختر کے مداحوں کے ذریعہ تیار کی گئی ہیں۔

  • Happy to share that our consignment of PPE kits leaves for the Cama Hospital, Mumbai. Lots of love & gratitude to all who contributed.
    This will help keeping our medics at the frontline safe! Jai Hind.

    You too can support the effort by donating at https://t.co/Bpih93yMWi pic.twitter.com/LvOQxNCGcH

    — Farhan Akhtar (@FarOutAkhtar) May 19, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اداکار فلمساز نے عنوان لگایا تھا: "یہ بتاتے ہوئے خوش ہوں کہ ہماری پی پی ای کٹز کی کھیپ کاما ہسپتال ممبئی کے لئے روانہ ہوگئی۔ تعاون کرنے والے تمام لوگوں کے ساتھ بہت پیار اور شکریہ۔ اس سے ہمارے ڈاکٹروں کو صف اول میں محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔ جئے ہند۔

  • Don’t u think donation should not have face !!! U have not just added face but entire Facebook to it !!!

    — Neyaz Abbas (@neyazabbas) May 19, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اپنی ٹویٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا: "آپ کا نام بولڈ حرفوں میں کیوں چسپاں ہوا ہے! مدد نہیں کرنا چاہئے۔

تبصرے کے جواب میں ، فرحان نے لکھا: یہ اتنا ہے کہ کارخانہ دار کو معلوم ہو کہ یہ کس کا حکم ہے اور اس وجہ سے ، کہاں بھیجنا ہے۔ مزید کچھ نہیں۔ براہ کرم تعاون کریں اور مدد کریں۔

  • It’s so that the manufacturer knows whose order it is and therefore, where to send it. Nothing more. Please contribute if you can. Love.

    — Farhan Akhtar (@FarOutAkhtar) May 19, 2020 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

تاہم ، سوشل میڈیا پر زیادہ تر صارفین فرحان کی اس سوچ کے قائل نہیں تھے۔ کئی دیگر انٹر نیٹ صارفین نے بھی اسی چیز پر تنقید کی۔

ایک اور صارف نے لکھا ، "اگر آپ لوگ واقعتاًیہ کام کر رہے ہیں تو پھر کیا میڈیا کے لئے کوئی شو کرنا ضروری ہے؟ کیا ہم تصویر کھنچوائے یا اپنے انا کو مطمئن کیے بغیر انسانیت نہیں کرسکتے ہیں ،" ایک اور صارف نے لکھا۔

تاہم ، بہت سارے لوگوں نے بھی فرحان کا ساتھ دیا۔ بعض اوقات دنیا کو یہ بتانا اچھا لگتا ہے کہ آپ اسے عطیہ کررہے ہیں تو دوسرے کو بھی ایسا کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔ اچھا کام کرنے پر نفرت کیوں؟ ایک صارف نے تبصرہ کیا۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ بہت بہت شکریہ سرجی ، بہت سارے ڈاکٹروں کو اس کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.