موصولہ اطلاع کے مطابق فیس بک انڈیا کی متنازعہ پالیسی سربراہ انکھی داس نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کی پوچھ تاچھ کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا۔
کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ انکھی داس، جو ہندوستان جنوبی اور وسطی ایشیاء کے لئے فیس بک کے عوامی پالیسی کی سربراہ تھیں، نے عوامی خدمت میں اپنی دلچسپی کے لیے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔
اگست میں وال اسٹریٹ جرنل کے اخبار کی خبر کے بعد فیس بک اور داس نے حزب اختلاف کے قانون سازوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنی تھیں جب انہوں نے فیس بک کے کاروباری امکانات کو نقصان پہنچنے کے خدشہ سے چند ہندو قوم پرست افراد اور گروہوں پر نفرت انگیز تقریر پر پابندی لگانے کی مخالفت کی تھی۔
اس طرح کے مضامین شائع ہونے کے بعد فیس بک انڈیا کے سربراہ اجیت موہن نے داس کا دفاع کیا۔ حالانکہ اندرونی حلقوں میں بھی کی گئی پوسٹ میں کمپنی کی پالیسیوں کو نشانہ بنایا گیا۔
انکھی داس کو ہندوستان کے سب سے با اثر کارپوریٹ لابنگ ایگزیکیٹیوز میں شمار کیا جاتا تھا اور 2011 میں کمپنی میں شامل ہونے کے بعد سے ہندوستان میں فیس بک کے عروج کا مرکز رہی تھیں۔
فیس بک نے انکھی داس کی رخصتی کا اعلان کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ "انکھی ہندوستان میں ہمارے ابتدائی ملازمین میں شامل تھیں اور انہوں نے کمپنی کی ترقی اور اس کی خدمات میں اہم
کردار ادا کیا۔''