اس میٹنگ میں سشما سوراج نے اپنے چینی ہم منصب کے سامنے پلوامہ دہشت گردانہ حملے کا مسئلہ اٹھایا۔
آرآئی سی کی میٹنگ میں وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے مسئلے کو اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ حملہ یہ یاد دلاتاہے کہ سبھی ملکوں کو دہشت گردی کے خلاف عدم برداشت کی پالیسی اپنانی ہوگی۔
EAM Sushma Swaraj: Following the Pulwama terrorist attack instead of taking seriously the calls by international community to act against Jaish-e-Mohammed&other terror groups based in Pakistan, it denied any knowledge of the attack&outrightly dismissed claims by Jaish-e-Mohammed. pic.twitter.com/dBW8Ci3uli
— ANI (@ANI) February 27, 2019 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">EAM Sushma Swaraj: Following the Pulwama terrorist attack instead of taking seriously the calls by international community to act against Jaish-e-Mohammed&other terror groups based in Pakistan, it denied any knowledge of the attack&outrightly dismissed claims by Jaish-e-Mohammed. pic.twitter.com/dBW8Ci3uli
— ANI (@ANI) February 27, 2019EAM Sushma Swaraj: Following the Pulwama terrorist attack instead of taking seriously the calls by international community to act against Jaish-e-Mohammed&other terror groups based in Pakistan, it denied any knowledge of the attack&outrightly dismissed claims by Jaish-e-Mohammed. pic.twitter.com/dBW8Ci3uli
— ANI (@ANI) February 27, 2019
انہوں نے کہا کہ ہم سبھی پلوامہ میں ہمارے سیکورٹی اہلکاروں پر حال ہی میں ہوئے عسکریت پسندوں کے حملے کے بارے میں جانتے ہیں، جسے جیش محمد نے انجام دیا ہے،جو پاکستان شدت پسند تنظیم ہے۔ اس شدت پسند تنظیم کو اقوام متحدہ اور دیگر ممالک کے ذریعے دہشتگرد جماعت قرار دیا جا چکا ہے۔
سشما سوراج نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد بین الاقوامی سطح کے مطالبے کے بعد بھی پاکستان نے جیش محمد سمیت دیگر شدت پسند تنظیموں پر حساس ہونے کے بجائے حملے کی جانکاری ہونے سے انکار کیااور جیش محمد کے قبول نامے کو بھی نہیں مانا۔
دراصل پلوامہ حملے کے بعد بھارتی فضائیہ فوج نے شدت پسند تنطیم جیش محمد کے کیمپ پر حملہ کر تباہ کر دیاہے۔ بھارتی فضائیہ فوج نے ایل او سی پار جاکر جیش محمد کے کیمپوں پر مبینہ طور سے 1000 کلو کا بم گرایا ہے۔