لداخ کے مشرق میں واقع وادی گلوان میں پیر کی شب چینی فوج کے ساتھ پرتشدد جھڑپ میں بھارتی فوج کے ایک افسر سمیت دو جوان ہلاک ہوگئے۔ یہ جھڑپ ایک ایسے نازک میں وقت میں ہوئی ہے جب پوری دنیا مہلک وبا کورونا وائرس سے جوجھ رہی ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان کئی ہفتوں سے سرحد پر تناؤ تھا اور فریقین کی جانب سے اضافی دستے سرحد پر تعینات کیے جا رہے تھے۔ دونوں ملکوں کی فوجیں بھی آمنے سامنے تھیں۔
واضح رہے کہ مئی سے اب تک دونوں ملکوں کے درمیان جاری تناؤ میں ہزاروں فوجی دستے آمنے سامنے ہیں جس پر ماہرین نے انتباہ جاری کیا ہے کہ کسی بھی قسم کی محاذ آرائی خطے میں ایک بڑے بحران کو جنم دے سکتی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نیوز ایڈیٹر و سینیئر صحافی بلال احمد بھٹ کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں سبکدوش لیفٹیننٹ جنرل ڈی ایس ہوڈا نے لداخ کی موجودہ صورتحال کو تشویشناک قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس تنازع کو سفارتی اور سیاسی طور پر حل کرنا ہوگا۔ اور اس کے لیے دونوں ملکوں کو پہل کرنی ہوگی تاکہ وہ تبادلہ خیال کی میز پر آکر اس کا حتمی حل نکالیں۔
دیکھیں تفصیلی رپورٹ۔