بھارت کی موجودہ حالت کس جانب کروٹ لے رہی ہے، اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ اور بہار جیسی غریب ریاست میں آنے والے وقت میں کافی حالت خراب ہونے والی ہے، کیوںکہ روزگار تو ہے ہی نہیں اور لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعد بھی تین مہینے تک روزگار کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔
جین ڈریز نے کہا کہ بہار کی حالت بھی ایسی ہے، وہاں بھی تقریبا 50 فیصد لوگ ایسے ہیں جن کے پاس اپنی کوئی زمین نہیں ہے۔ ایسے لوگوں کو آگے کے دنوں میں منریگا کے تحت روزگار دیا جا سکے گا۔
منریگا تو شارٹ ٹرم میجرس ہے، کیا آپ کو لگتا ہے کہ حکومت کو آگے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے، کیوںکہ بنیادی ڈھانچہ پوری طرح ڈھہ گیا ہے۔ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الک-الگ ریاستوں کی حالت مختلف ہے۔ جھارکھنڈ جیسی ریاستوں میں لوکل بہت سارے ریسورس ہیں جس کا استعمال جھارکھنڈ کے لوگوں کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ یہاں ہارٹی کلچر، زراعت، جڑی بوٹی جیسی کئی سہولیات ہیں جس میں بہت امیدیں ہیں۔ بہار میں یہ سب سہولتیں کم ہیں۔ وہاں ہیومن ریسورسیز کے زریعے کام کیا جا سکتا ہے۔ اس پر کم توجہ دی جاتی ہے۔ لوگوں کو دوسری جگہ جانے سے روک سکتے ہیں۔ یہاں کیرالہ کو مثال کے طور پر لے سکتے ہیں۔
منریگا کے ڈرافٹ میں آپ کا اہم کردار رہا، منریگا کے لیے حکمت نے پہلے سے زیادہ فنڈ دیا، آپ کو لگتا ہے کہ لوگوں کو اپنے علاقوں میں روزگار دینے کے لیے اور زیادہ فنڈ دینے کی ضرورت ہے۔ اس سوال کے جواب میں جیاں دریز نے کہا کہ منریگا کو اگر ایمانداری سے نافظ کیا جائے گا تو اور زیادہ فنڈ کی ضرورت پڑے گی کیوں کہ ان دنوں اس کی ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے۔