ETV Bharat / bharat

ایم آئی ایم رہنما وارث پٹھان جامعہ طلبأ کے احتجاج میں شریک

دہلی کی معروف یونیورسٹی جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف طلبأ کے احتجاج کا آج 33واں دن ہے اور ان کے اس احتجاج کی حمایت میں آج ایم آئی ایم رہنما جامعہ پہنچے اور احتجاج کررہے طلبأ سے ملاقات کی۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف طلبأ کے احتجاج کا آج 33واں
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف طلبأ کے احتجاج کا آج 33واں
author img

By

Published : Jan 15, 2020, 5:50 PM IST

یونیورسٹیز میں پیش آئے تشدد کے واقعات پر وارث پٹھان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'جامعہ کے کیمپس میں تشدد ہوتا ہے تو پولیس لائبریری میں گھس کر لوگوں کے ساتھ مارپیٹ کرتی ہے، وہیں جب پولیس کیمپس میں ہوتی ہے تو چند غنڈے جے این یو میں داخل ہوجاتے ہیں اور اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہیں اور اس دوران پولیس خاموش رہتی ہے اس واقعہ سے پولیس کے دہرا معیار ظاہر ہوتا ہے'۔

پٹھان نے شہریت ترمیمی قانون سے متعلق کہا کہ' میں اپنے کاغذ نہیں دکھاؤں گا، مجھے دیکھنا ہے کہ سرکار کیا کرتی ہے؟

انھوں نے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ' حکومت کہتی ہے کہ ہم شہریت ترمیمی قانون کو سمجھ نہیں پارہے ہیں، حکومت کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی کو اس کے حق سے محروم رکھے'۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف طلبأ کے احتجاج کا آج 33واں

طلبأ سے خطاب کرتے ہوئے پٹھان نے یہ بھی کہا کہ' آپ سبھی لوگ محب وطن اور سیکولر ہیں اور آئین کی اس لڑائی کے لیے آپ لڑرہے ہیں اس لیے آپ اس لڑائی کو آگے بڑھائیے ہم سب اس کالے قانون کے خلاف ہیں'۔

واضح رہے کہ گزشتہ 15 دسمبر کو جامعہ کے طلبأ کے ساتھ مبینہ طور پر تشدد کے واقعات پیش آئے تھے جس کے بعد ملک بھر کی معروف شخصیات نے جامعہ کے طلبأ کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔

یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ گزشتہ 33 دنوں سے سی اے اے، این آر سی کے خلاف عوام کا احتجاج مسلسل جاری ہے اور عوام ان قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

یونیورسٹیز میں پیش آئے تشدد کے واقعات پر وارث پٹھان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'جامعہ کے کیمپس میں تشدد ہوتا ہے تو پولیس لائبریری میں گھس کر لوگوں کے ساتھ مارپیٹ کرتی ہے، وہیں جب پولیس کیمپس میں ہوتی ہے تو چند غنڈے جے این یو میں داخل ہوجاتے ہیں اور اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہیں اور اس دوران پولیس خاموش رہتی ہے اس واقعہ سے پولیس کے دہرا معیار ظاہر ہوتا ہے'۔

پٹھان نے شہریت ترمیمی قانون سے متعلق کہا کہ' میں اپنے کاغذ نہیں دکھاؤں گا، مجھے دیکھنا ہے کہ سرکار کیا کرتی ہے؟

انھوں نے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ' حکومت کہتی ہے کہ ہم شہریت ترمیمی قانون کو سمجھ نہیں پارہے ہیں، حکومت کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ کسی کو اس کے حق سے محروم رکھے'۔

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف طلبأ کے احتجاج کا آج 33واں

طلبأ سے خطاب کرتے ہوئے پٹھان نے یہ بھی کہا کہ' آپ سبھی لوگ محب وطن اور سیکولر ہیں اور آئین کی اس لڑائی کے لیے آپ لڑرہے ہیں اس لیے آپ اس لڑائی کو آگے بڑھائیے ہم سب اس کالے قانون کے خلاف ہیں'۔

واضح رہے کہ گزشتہ 15 دسمبر کو جامعہ کے طلبأ کے ساتھ مبینہ طور پر تشدد کے واقعات پیش آئے تھے جس کے بعد ملک بھر کی معروف شخصیات نے جامعہ کے طلبأ کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔

یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ گزشتہ 33 دنوں سے سی اے اے، این آر سی کے خلاف عوام کا احتجاج مسلسل جاری ہے اور عوام ان قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

Intro:नई दिल्ली। जामिया में नागरिकता संशोधन कानून के खिलाफ 33वें दिन भी आंदोलनकारी छात्रों का प्रदर्शन जारी रहा। यहां प्रदर्शन को अपना समर्थन देने असदुद्दीन ओवैसी की पार्टी एआईएमआईएम के पूर्व विधायक वारिस पठान भी प्रदर्शन कर रहे छात्रों से मिलने पहुंचे। जामिया छात्रों पर हुये 15 दिसंबर की हिंसा पर उन्होंने दिल्ली पुलिस की कार्वाई पर अफसोस जताया।Body:विश्वविद्यालयों में हो रही हिंसा पर बोले
जामिया और जेएऩयु में हिंसा पर बात करते हुये वारिस पठान ने कहा कि जामिया विश्वविद्याल के केंपस में हिंसा होती हेता लोगों को पुलिस लाइब्रेरी में घुसकर पीटती है और पुलिस जब कैम्पस में होती है। वहीं कुछ गुंडे जेएऩयु यूनिवर्सिटी में घुस जाते हैं और 'जिंदाबाद, गोली मारों सालों को' तमाम तरह के नारे लगाते हैं। इस दौरान पुलिस खामोश रहती है। वारिस पठान ने कहा, इससे पुलिस का दोहरा चरित्र उजागर होता है। सीएए को लेकर वारिस पठान ने छात्रों से कहा कि मैं अपने कागज नहीं दिखाऊंगा, मुझे देखना है कि सरकार क्या करती है।
सरकार पर साधा निशाना
सरकार कहती है कि हम सीएए को समझ नहीं रहे हैं। सरकार को ये कोई हक नहीं पहुंचता कि वो किसी को उसके अधिकार से वंचित रखे। वारिस पठान ने जामिया के छात्रों व प्रदर्शन कर रही भीड़ से कहा, आप सभी लोग राष्ट्रवादी और धर्मनिरपेक्ष हैं। और संविझान की लड़ाई के लिये आप लड़ रहे हैं इसलिये आप इस लड़ाई को आगे बढ़ाते रहिये हम सब इस काले कानून के खिलाफ हैं । उन्होंने कहा कि अपना टाइम आयेगा और हम जीतेंगे।Conclusion:आपको बता जें कि पिछले 33 दिमों से CAA और NRC के खिलाफ लोगों का धरना जारी है । धरने पर बैठे लोंगों की मांग है कि वह CAA और NRC जैसे असंवैधानिक कानून को नहीं मानते इसलिये इस कानून को वापस लिया
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.