سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ 'بہار میں نتیش کمار کی سیکولر شبیہ کمزور ہوئی ہے۔ عوام کا اعتماد ٹوٹا ہے، اس لیے کہ وہ ووٹ حاصل کرنے کے بعد بی جے پی کے ساتھ حکومت میں چلے گئے۔'
ریاست بہار میں اسمبلی انتخاب تقریباً چھ مہینے بعد ہونا ہے. تمام سیاسی پارٹیاں دہلی کے نتیجے کے بعد بعد انتخابی رنگ نظر آ رہی ہیں۔
ریاست بہار کے ہر بلاک و سب ڈویژن حتیٰ کہ گاؤں اور قصبات میں شہریت ترمیمی قانون این پی آر اور این آر سی کے خلاف پرزور احتجاج ہو رہا ہے.
حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کے درمیان ان اتفاق نظر نہیں آرہا ہے.
سابق مرکزی وزیر ڈاکٹر شکیل احمد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں میں ریاست کی سیاسی صورتحال پر کھل کر گفتگو کی .
انہوں نے کہا کہ سافٹ ہندو دوسرے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا . ہندو مذہب بھی ایک دوسرے کو آپس میں لڑانے کی مخالفت کرتا ہے .جو لوگ ان متنازع قانون کا کھل کر یا خاموشی سے حمایت کر رہے ہیں وہ ملک کے ہمدرد نہیں ہو سکتے.
انہوں نے اس معاملے میں کانگریس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی ورکنگ کمیٹی نے اور اس کے لیڈر نے کھل کر اپنی بات کہی ہے .کئی ریاستوں نے اس کے خلاف تجویز پیش کی.
جہاں تک ریاستی حکومت کی بات ہے نتیش کمار کی سیکولر شبیہ خراب ہوئی ہے.
نتیش جی نے سیکولر ووٹ لیا اور وہ بھاگ کر فرقہ پرست قوتوں کے ساتھ حکومت میں چلے گئے. سیکولرزم کی بات کرتے تھے. بی جے پی سے جب الگ ہوئے تھے اسی وجہ سے سیکولر لوگوں نے ان کا سپورٹ کیا اور ان کا ووٹ لینے کے بعد وہاں بھاگ گئے تو آن کی جو شبیہ تھی ایک اچھے انسان کی بھروسے مند لیڈر شپ کی اس میں کمی آئی ہے .
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی طور پر سب لوگ کوشش کر رہے ہیں یہاں ایک طرح سے دو فرنٹ ہے. اور دلی کا تھوڑا مختلف تھا کیونکہ وہاں تین پارٹیاں لڑ رہی تھیں.
یہاں ابھی لگتا ہے کہ دو فرنٹ بنے گا ایک بی جے پی کے ساتھ والا فرنٹ اور دوسرا سیکولرزم فرنٹ.
نتیش کمار سے بھیجو لوگوں کا اعتماد کم ہوا ہے اس کی وجہ سے میں لگتا ہے کہ سکیورٹی فورسز کی کامیابی ہوگی.