ETV Bharat / bharat

جہاں زری کی منفرد نقاشی ہے ہزاروں لوگوں کا سہارا

ریاست بہار اور جھارکھنڈ میں روزگار کے مواقع انتہائی کم ہیں یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو ذریعہ معاش کے لئے بڑے شہروں کی طرف ہجرت کرنا پڑتا ہے۔ لیکن بھاگلپور میں ایسا نہیں ہے۔

embroidery
author img

By

Published : Feb 5, 2019, 3:05 PM IST

embroidery
بھاگلپور سے متصل گڈا ضلع کے بسنت رائے بلاک میں زری کے کارخانے سے ہزاروں خاندان کا پیٹ پل رہا ہے، اور اس کاریگری سے جڑے زیادہ تر لوگوں کا تعلق اقلیتی طبقے سے ہے۔
undefined

یہ ہیں محمد فاروق جو پیدائشی طور پر دونوں پیروں سے معذور ہیں لیکن کسی کے آگے ہاتھ پھیلانےکے بجائے محنت و مزدوری کرکے اپنا پیٹ پالتے ہیں اور نوکری کا یہ موقع انہیں زردوزی کارخانہ کے مالک محمد نعیم نے دیا ہے۔ زردوزی کے اس کارخانے سے فاروق علی جیسے سینکڑوں لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہو رہے ہیں۔ پہلے ان لوگوں کو اپنی روزی روٹی کی تلاش میں دہلی اور ممبئی کا رخ کرنا پڑتا تھا، لیکن اب ان لوگوں کو کام کی تلاش میں ہجرت کرنے کے بجائے اپنے علاقے میں ہی کام مل جاتا ہے جس سےاس روزگار سے جڑے کاریگر خوش ہیں۔

زری کی کاریگری سے مختلف قسم کی پھول پتیاں، اور لوگو تیار کرنے والے ان کاریگروں کا کام انتہائی باریک اور مشکل ہے۔ ان کی آنکھوں پر باریک کام کرنے کی وجہ سے کافی اثر پڑتا ہے، لیکن خوش ہیں کہ اپنے گھرپر رہ کر کام مل جاتا ہے۔ زری کے ان کاریگروں کی شکایت ہے کہ مودی حکومت میں ان کا کام بھی دوسرے شعبوں کی طرح ہی متاثر ہوا ہے۔ ان لوگوں کے مطابق پہلے انہیں مہینے میں 30 دن کام مل جاتا تھا لیکن اب انہیں مشکل سے ہی کام مل پاتا ہے۔

undefined

زری کارخانے کے مالک محمد نعیم بڑے شہروں سے آرڈر لیتے ہیں اور مال تیار کرکے ٹرانسپورٹ کے ذریعہ بھیج دیتے ہیں، چھوٹی جگہوں پر انہیں کارخانہ چلانے کے لئے خرچ بھی کم پڑتا ہے اور کاریگر بھی اپنے گھر پر کام ملنے سے خوش ہیں۔

نعیم کی طرح درجنوں کارخانوں کے مالک اپنا کاروبار دلی، ممبئی سے منتقل کرکے اس علاقے میں لے آئے ہیں، جس سے ہزاروں لوگوں کو روزگار مل گیا ہے اور یہ کارخانے بے روزگاروں کا بوجھ ہلکا کر رہے ہیں، کیونکہ بھاگلپور ضلع سے متصل اس علاقے میں نہ ہی کوئی انڈسٹری ہے اور نہ ہی کوئی اور صنعت جہاں لوگوں کو روزگار مل سکے۔ ایسے میں زردوزی کا کام ہزاروں لوگوں کے لئے ذریعہ معاش کا ایک سہارا ثابت ہورہا ہے۔

embroidery
بھاگلپور سے متصل گڈا ضلع کے بسنت رائے بلاک میں زری کے کارخانے سے ہزاروں خاندان کا پیٹ پل رہا ہے، اور اس کاریگری سے جڑے زیادہ تر لوگوں کا تعلق اقلیتی طبقے سے ہے۔
undefined

یہ ہیں محمد فاروق جو پیدائشی طور پر دونوں پیروں سے معذور ہیں لیکن کسی کے آگے ہاتھ پھیلانےکے بجائے محنت و مزدوری کرکے اپنا پیٹ پالتے ہیں اور نوکری کا یہ موقع انہیں زردوزی کارخانہ کے مالک محمد نعیم نے دیا ہے۔ زردوزی کے اس کارخانے سے فاروق علی جیسے سینکڑوں لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہو رہے ہیں۔ پہلے ان لوگوں کو اپنی روزی روٹی کی تلاش میں دہلی اور ممبئی کا رخ کرنا پڑتا تھا، لیکن اب ان لوگوں کو کام کی تلاش میں ہجرت کرنے کے بجائے اپنے علاقے میں ہی کام مل جاتا ہے جس سےاس روزگار سے جڑے کاریگر خوش ہیں۔

زری کی کاریگری سے مختلف قسم کی پھول پتیاں، اور لوگو تیار کرنے والے ان کاریگروں کا کام انتہائی باریک اور مشکل ہے۔ ان کی آنکھوں پر باریک کام کرنے کی وجہ سے کافی اثر پڑتا ہے، لیکن خوش ہیں کہ اپنے گھرپر رہ کر کام مل جاتا ہے۔ زری کے ان کاریگروں کی شکایت ہے کہ مودی حکومت میں ان کا کام بھی دوسرے شعبوں کی طرح ہی متاثر ہوا ہے۔ ان لوگوں کے مطابق پہلے انہیں مہینے میں 30 دن کام مل جاتا تھا لیکن اب انہیں مشکل سے ہی کام مل پاتا ہے۔

undefined

زری کارخانے کے مالک محمد نعیم بڑے شہروں سے آرڈر لیتے ہیں اور مال تیار کرکے ٹرانسپورٹ کے ذریعہ بھیج دیتے ہیں، چھوٹی جگہوں پر انہیں کارخانہ چلانے کے لئے خرچ بھی کم پڑتا ہے اور کاریگر بھی اپنے گھر پر کام ملنے سے خوش ہیں۔

نعیم کی طرح درجنوں کارخانوں کے مالک اپنا کاروبار دلی، ممبئی سے منتقل کرکے اس علاقے میں لے آئے ہیں، جس سے ہزاروں لوگوں کو روزگار مل گیا ہے اور یہ کارخانے بے روزگاروں کا بوجھ ہلکا کر رہے ہیں، کیونکہ بھاگلپور ضلع سے متصل اس علاقے میں نہ ہی کوئی انڈسٹری ہے اور نہ ہی کوئی اور صنعت جہاں لوگوں کو روزگار مل سکے۔ ایسے میں زردوزی کا کام ہزاروں لوگوں کے لئے ذریعہ معاش کا ایک سہارا ثابت ہورہا ہے۔

Intro:Aslkm


Body:Aslkm


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.