بجلی ملازمین جد وجہد کمیٹی کے سینئر ذمہ داروں نے مرکزی حکومت کی جانب سے بجلی کی نجکاری (پرائیویٹائزیشن) کے لئے بجلی (ترمیمی) بل کا مسودہ جاری کرنے اور یونین ٹریٹریز میں بجلی کی نجکاری کا آغاز کرنے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی ملازمین اس کی مخالفت میں یکم جون کو یوم سیاہ منائیں گے۔
کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ملک کے 15لاکھ بجلی ملازمین کے ساتھ اترپردیش کے بھی تمام بجلی ملازمین آنے والے یکم جون کو یوم سیاہ منائیں گے جس کے تحت ریاست کے تمام اضلاع اور پروجیکٹوں کے بجلی ملازمین، جونیئر انجینئر اور انجینئر اپنے کام پر رہتے ہوئے پورے دن داہنے بازو پر کالی پٹی باندھ کر اپنی مخالفت درج کریں گے۔
انہوں نے بتایا کہ بجلی (ترمیمی) بل 2020 اور نجکاری سے صارفین خاص کر کسانوں اور 200یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے غریب صارفین کو بجلی بل پر پڑنے والے نتائج سے آگاہ کرنے کے لئے منظم مہم چلائی جائےگی۔
کمیٹی نے بتایا کہ یہ بل پاس ہو جانے کے بعد کسانوں اور غریب صارفین کو بجلی شرحوں میں مل رہی سبسڈی ختم ہوجائےگی۔ بل تجاویز کے مطابق کسی بھی صارف کو اخراجات سے کم قیمت پر بجلی نہیں دی جائےگی۔ موجودوہ وقت میں بجلی کے اخراجات 06.78روپئے فی یونٹ ہے اور نجکاری کے بعد کمپنی ایکٹ کے تحت خانگی کمپنیوں کو کم سے کم 16فیصدی منافع بھی دیا جائے گا اس طرح 08روپئے فی یونٹ سے کم قیمت پر بجلی کسی کو بھی نہیں ملے گی۔
اس سے کسانوں کو فی ماہ 6ہزار روپئے اور گھریلو صارفین کو 8سے 10ہزار روپئے فی ماہ بجلی بل کی ادائیگی کرنی پرسکتی ہے۔ بجلی ملازمین کے مطابق اس طرح سے بجلی (ترمیمی) بل اور نجکاری عوام و ملازم مخالف قدم ہے جس کی پر زور مخالفت کی جائےگی۔