سپریم کورٹ نے 21 سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ آٹھ اپریل تک اپنا جواب داخل کریںاور ای وی ایم مشین کے ساتھ 50 فیصد وی وی پیٹ پرچوں کی گنتی کے بارے میں اپنا موقف واضح کریں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل تلگودیشم پارٹی سمیت متعدد سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ میں یہ درخواست داخل کی تھی کہ الیکشن کمیشن ای وی ایم مشین کے ساتھ 50 فیصد وی وی پیٹ پرچوں کی گنتی کرے۔ جس کے بعد الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں اپنا جوابی حلف نامہ داخل کیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جواب میں یہ کہا گیا کہ اپوزیشن جماعتیں ایم وی ایم مشینوں میں خرابی سے متعلق ٹھوس ثبوت فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔
کمیشن نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی کا موجودہ طریقہ ہی سب سے بہتر طریقہ ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ اگر وی وی پیٹ کی 50 فیصد پرچیوں کو ملایا جائے تو انتخابات کے نتائج میں پانچ روز کی تاخیر ہوسکتی ہے۔
کمیشن نے کہا کہ ایسا کرنا ممکن نہیں، کیوں کہ اس کے لیے بڑی تعداد میں ٹریڈ اسٹاف کی ضرورت ہوگی، اور ساتھ ہی گنتی کسی چھوٹے ہال میں نہیں کی جاسکے گی، کیوں کہ کچھ ریاستوں میں بڑے ہالز کی کمی ہے۔
دوسری جانب حزب مخالف پارٹیوں کا کہنا ہے کہ اگر 50 فیصد وی وی پیٹ کی پرچیوں کا ملان کیا گیا تو اس سے الیکشن کمیشن کی ساخت بھی مضبوط ہوگی، اور عوام کا بھروسہ بھی برقرار رہے گا۔
خیال رہے کہ ملک میں 10.35 لاکھ ای وی ایم مشینز ہیں۔