ریاست کی 10 لوک سبھا سیٹوں مرادآباد، رامپور، سنبھل، فیروزآباد، مین پوری، ایٹہ، بدایوں، آنولہ، بریلی اور پیلی بھیت کے لئے کل 120 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہوجائےگا۔ دلچسپ ہے کہ خود کو غریبوں کا مسیحا ثابت کرنے کی ہوڑ میں لگے کانگریس، سماجوادی پارٹی(ایس پی)، بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) اور بی جے پی نے اس مرحلے میں بھی کروڑ پتی امیدواروں پر اپنی نظریں عنایت کی ہیں۔
الیکشن واچ اور ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے اترپردیش لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 120 امیدواروں کے حلف ناموں کا جائزہ لیا ہے۔ جس میں بی جے پی، سماج وادی پارٹی، کانگریس، بہوجن سماج پارٹی نے 100 فیصد کروڑ پتی امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے۔ ایس پی امیدوار دیویندر سنگھ یادو کی ملکیت دو سو چار کروڑ 64 لاکھ 15 ہزار 655 روپیے ہے وہیں کانگریس کے پروین سنگھ ایرن کی ملکیت ایک ارب 47 کروڑ 76 لاکھ 86 ہزار 28 روپئے ہے ۔ اس لسٹ میں تیسرے مقام پر کانگریس کے ہی سلیم اقبال شیروانی ہیں جن کی ملکیت 76 کروڑ 38 لاکھ 72 ہزار ہے۔
تیسرے مرحلے میں 46 امیدوار کروڑ پتی ہیں اس مرحلے میں انتخابی میدان میں اترے مجموعی امیدواروں کی اوسط ملکیت 6.71 کروڑ رپئے ہے۔وہیں سب سے کم ملکیت والے امیدواروں میں بھارت پربھات پارٹی کے رام چندر نے اپنی مجموعی ملکیت 25100 روپئے بتائی ہے۔
اس مرحلے میں 24 امیدواروں نے اپنے اوپر مجرمانہ معاملے درج ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ جن میں سے 19 پر سنگین قسم کے مقدمات درج ہیں۔