اس معاملے میں الیکشن کمیشن نے ایک بار پھر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے مودی کو کلین چٹ دی ہے۔
کانگریس نے کہا کہ 'بار بار ضابطہ اخلاق کی خلاف وزری کرنے کے باوجود الیکشن کمیشن مودی کے خلاف کاروائی نہ کرتے ہوئے کلین چٹ دے رہا ہے جس سے الیکشن کمیشن پر بھی جانبداری اور برسراقتدار جماعت کے دباؤ میں کام کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے'۔
کانگریس کے ایک وفد نے گزشتہ روز اس سلسلے میں الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور کہا کہ مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امت شاہ بار بار ایسی باتیں کہہ رہے ہیں جو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔
وفد نے اپنی شکایت میں کہا تھا کہ نریندر مودی کی انتخابی مہم پر نوٹس دینے کے 48 گھنٹوں کے دوران پابندی عائد ہونی چاہیے لیکن الیکشن کمیشن نے مودی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی۔
الیکشن کمیشن نے سماجوادی پارٹی کے سینیئر رہنما، اعظم خان، کانگریس کے سینیئر رہنما نوجوت سنگھ سدھو، اترپردیش وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، بھوپال پارلیمانی حلقہ سے بی جے پی کی امیدوار سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور بی ایس پی سپریمو مایاوتی پر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں کاروائی کی ہے لیکن نریندر مودی کے خلاف کاروائی کرنے سے قاصر ہے۔