بھارت کے مختلف ریاستوں سے بہار کے گیا آ کر قرنطینہ مرکز میں ٹھہرنے والے مسلم مزدوروں نے احاطے میں ہی عید الفطر کی باجماعت نماز ادا کی اور نماز کے دوران جسمانی فاصلے کا خیال رکھا۔
کورونا کے خطرے کے پیش نظر مصافحہ اور معانقہ کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ لوگوں نے ایک دوسرے کو سماجی فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے عید کی مبارکباد پیش کی۔
اس موقع پر کھیر، سیوئیاں، بریانی اور دیگر لذیذ پکوان بھی بنائے گئے تھے۔
گیا انتظامیہ کی جانب سے نماز پڑھنے کے لئے انتظامات کرائے گئے تھے اور باہر سے امام کو بلایا گیا تھا۔ دوگز کے جسمانی فاصلے کو برقرار رکھتے ہوئے درجنوں افراد نے اجتماعی نماز ادا کرنے کے بعد انتہائی خوشی کا اظہار کیا۔
قرنطینہ میں نماز ادا کرنے کی اجازت دینے پر گیا کے باشندوں نے انتظامیہ کی تعریف کی اور ملک و ریاست سے کورونا وبا کے خاتمے کے لیے خصوصی دعا کی۔
خیال رہے کہ راما کانت نرسنگ ٹریننگ اسکول شہبازپور ٹکاری میں مسلم مہاجر مزدوروں کے لیے خصوصی قرنطینہ بنایا گیا ہے۔
ڈسٹرک پبلک تعلقات عامہ کے افسر ناگیندر کمار نے بتایاکہ ٹکاری سمیت جہاں بھی مسلم مہاجر مزدور موجود تھے وہاں ان کے لئے عید کی نماز کا انتظام کرایا گیا ہے۔