اورنگ آباد میں مولانا ابوالکلام آزاد کی یومِ پیدائش پر قومی تعلیمی دن کے طور پر منایا گیا۔ آل انڈیا مسلم او بی سی آرگنائزیشن اور مہاراشٹرا راجیہ او بی سی جن جاگرن سمیتی کے اشتراک سے مہارانہ پرتاب گارڈن سڈکو میں مولانا ابو الکلام آزاد کی تصویر پر سنیئر صحافی سسوکھنڈالکر اور امباداس نے ہار پہنا کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
اس موقع پر مسلم او بی سی آرگنائزیشن کے قومی ترجمان مرزا عبدالقیوم ندوی بھی موجود تھے۔مرزا عبدالقیوم نے اس موقع پر مولانا ابوالکلام آزادکی حیات و خدمات اور ملک کے لیے ان کی گرانقدر خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ مولانا آزاد ہندومسلم اتحاد کے سب سے بڑے علمبردارتھے اور تقسیم ہند کے سخت مخالف تھے۔
وہ کانگریس کے سب سے کم عمر صدر تھے۔ ہندو مسلم اتحاد کے تعلق سے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اگر آسمان سے کوئی فرشتہ آئے اور یہ کہے کہ تم ہندو مسلم اتحاد سے دستبردار ہوجاؤ اور سوراجیہ لے لو میں اتحاد سے دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں تھے۔
سوراجیہ ملنے میں تاخیر ہوئی تو چلے گا لیکن اگر اتحاد ٹوٹ گیا تو بہت نقصان ہوگا۔ اس وقت نیشنل اردو ٹیچرس یونین کے ریاستی صدر مرزا سلیم بیگ نے اپنی تقریر میں مولاناآزاد کی تعلیمی،صحافتی، مذہبی خدمات کا ذِکر کرتے ہوئے کہاکہ وہ ملک کے پہلے مرکزی وزیر تعلیم تھے۔
انہوں نے یو جی سی اور دیگر اہم تعلیمی ادارے قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ وہ ایک عظیم مفکر، سماجی مصلح ایک عظیم داعی تھے مولانا کا شمار اپنے وقت کے عظیم مذہبی شخصیات میں ہوتاہے۔ مہاراشٹر راجیہ او بی سی جن جاگرن سمیتی کے صدر کھنڈالکر نے کہا کہ ہمیں اپنے قومی رہنماؤں کوان کے یومِ پیدائش پر یاد کرنا چاہئے ان کے نظریات وخیالات اور ان کی خدمات کو نئی نسل تک پہنچاناچاہئے۔