الیکشن کمیشن کا آج مکمل اجلاس منعقد ہوا، جس میں اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
الیکشن کمیشن کے اجلاس میں سیاسی پارٹیوں کی طرف سے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے دی جانے والی تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں کورونا بحران کے پیش نظر ان تجاویز پر غور و خوض کیا گیا۔
کمیشن کی طرف سے آج یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ان تمام تجاویز کو زیر غور لاتے ہوئے اور متعلقہ ریاستوں کے مقامی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے انتخابات کے انعقاد کے لیے رہنما اصول جاری کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ مختلف ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی پارٹیوں نے کمیشن کے سامنے اپنی اپنی تجاویز پیش کی ہیں کیونکہ حزب اختلاف کی پارٹیوں کا الزام ہے کہ حکمراں پارٹی آن لائن اور ڈیجیٹل ذرائع کا استعمال کرکے انتخابات منعقد کرانے کے حق میں ہے۔
مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ کو ایک خط لکھا ہے، جس میں ان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کووڈ-19 کے مسائل کے پیش نظر خصوصی شفاف ہدایات جاری کریں۔ انہوں نے خط میں کہا ہے کہ بہار کے چیف الیکٹورل آفیسر نے بھی تجویز پیش کی ہے کہ ریاست میں پورا انتخابی عمل ورچوئل پلیٹ فارم کے ذریعہ کیا جائے لیکن بیشتر ریاستوں نے اس کی مخالفت کی ہے'۔
گزشتہ روز لکھے گئے ایک خط میں مسٹر یچوری نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اس وقت کے صدر امیت شاہ نے 2019 کے انتخابات کے وقت سرعام بیان دیا تھا کہ ان کی پارٹی میں 72000 واٹس ایپ گروپ ہیں اور وہ چند گھنٹوں کے اندر جھوٹا یا سچا پیغام لوگوں میں پھیلا سکتے ہیں'۔
سی پی آئی (ایم) کے لیڈر نے کہا کہ بہار کے انتخابات کی تشہیر کے لیے 70،000 ایل ای ڈی ٹی وی مانیٹر لگائے گئے ہیں اور بی جے پی نے 60 ورچوئل ریلیاں کی ہيں اور 950 آئی ٹی سیل سربراہ اس کی انتخابی مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔ ایسے 50 ہزار واٹس ایپ گروپ تو گزشتہ دو مہینے کے اندر ہی بنائے گئے ہیں۔'
انہوں نے خط میں کہا ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر الیکشن کمیشن کو شفاف اور ٹھوس فیصلہ کرنا چاہئے اور منطقی رہنما اصول جاری کرنا چاہیے۔'