لاک ڈاؤن کے پیش نظر تمباکو اور شراب نوشی کرنا پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔
مرکزی وزارت صحت نے عوام سے یہ بھی گزارش کی ہے کہ ان مشکل حالات میں جو لوگ کورونا وائرس کا شکار ہیں انہیں پریشان نہ کیا جائے۔ بھارت میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد 1200 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ 32 زندگیاں اس وائرس سے چلی گئی ہیں۔
وزارت صحت کی طرف سے ایک ڈاکیومینٹ ریلیز کرتے ہوئے کہا 'جس کسی کو وائرس ہے اس کو ہدایات پر ہمل کرنے کی درخواست کریں اور طبی امداد لینے کے لیے کہیں'۔
وزارت نے کہا 'جو کوئی بھی بیمار ہو اسے کسی ڈاکٹر کو اپنا چیک اپ کرانا چاہیے، خاص طور پر جب وہ زہنی دباؤ محسوس کر رہے ہوں'۔
لاک ڈاؤن کی اہمیت کو بتاتے ہوئے وزارت نے کہا 'لاک ڈاؤن ہی ایک ایسی دوائی ہے جس کی وجہ سے وائرس کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے'۔
وزارت نے کہا ' اس کا مطلب کسی کو بھی اپنے گھروں سے نہیں نکلنا ہے اور باہر زیادہ گھومنے نہیں جانا ہے'۔
وزارت کی جانب سے ملک کی عوام کو یہ بھی گذارش کی گئی ہے کہ چھینکتے وقت، کھانستے وقت اس کے طریقہ کو دھیان میں رکھا جائے اور خاص طور پر عوامی جگہوں پر نہ تھوکیں۔