آسام کی ٹریبیونل کورٹ نے ایک خاتوں کو غیر ملکی قراردیاتھا جس کے بعد خاتوں نےدستاویزات پیش کیے، لیکن ہائی کورٹ نے ان تمام دستایزات کی تردید کی ہے۔
آسام میں ہوئے این آرسی کے لیے یہ تمام دستاویزات قابل قبول تھے اور ان کے ذریعے ہی شہریت دی گئی ہے جبکہ اب انہیں تمام دستاویزات کے بنا پرشہریت دینے سے ہائی کورٹ نے انکار کیا ہے۔
اس سے قبل بھی گوہاٹی ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران کہا تھاکہ' تصویر والا شناختی کارڈ کسی کی شہریت ثابت کرنے کے لیے آخری دستاویز نہیں ہوسکتا'
تقریباً 19 لاکھ لوگ اب بھی این آر سی سے باہر بتا ئے جا رہے ہیں جو مسلسل دستاویزات دکھانے اور اپنی شہریت دوبارہ پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:'سوشل میڈیا صارفین کے خلاف مقدمات درج کرنا مسئلے کا حل نہیں'
اطلاع کے مطابق جن 19 لاکھ لوگوں کو غیر ملکی کہا گیا ہے ان میں سے لاکھوں کے پاس قانونی دستاویزات تھے لیکن انہیں این آر سی میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔