جمیعت علماء اترپردیس نے ضلع کانپور میں انتظامیہ اور پولیس افسران کے ساتھ شہر کے علماء دین کے اشتراک سے ایک اجلاس منعقد کیا۔
اس میٹنگ میں سب نے مل کر شہر میں امن و سلامتی کے تعلق سے غور کیا۔
جمعیت علماء ہند نے پورے اترپردیس میں ایک سرکلر جاری کر دیا ہے جس میں جمیعت صدبھاؤنا منچ کے ذریعے تمام مذاہب کے لوگوں کو لے کر عوام میں آپسی بھائی چارے کا پیغام دیا جائے گا۔
جمعیت علماء اترپردیش نے کانپور میں اپنے دفتر جمعیت بلڈنگ میں سد بھاونا پروگرام منعقد کیا جس میں کانپور کے تمام علماء کرام، ضلع انتظامیہ کے افسران، پولیس افسران اور سماجی کارکنان نے شرکت کی۔
کانپور میں بارہ ربیع الاول کو جمعیت علماء جلوس محمدی کی قیادت کرتی ہے۔ اس جلوس میں بلاتفریق مذہب و ملت تمام لوگ شرکت کرتے ہیں۔
ایشیا کا سب سے بڑا کہے جانے والے جلوس محمدی کو کس طرح پرامن طریقے سے نکالا جائے اس پر غوروفکر کیا گیا۔ وہیں ضلع انتظامیہ کے ساتھ اس بات پر بھی گفتگو کی گئی کہ 'اگر بابری مسجد تنازعے کا فیصلہ جلوس سے پہلے آتا ہے یا بعد میں آتا ہے تو ہماری کیا ذمہ داریاں ہوں گی۔ ہم اپنے شہر کو کیسے پرامن بنائے رکھیں گے۔'
مزید پڑھیں : کیا مسلم تنظیمیں بابری سے دستبردار ہوگئیں ہیں؟
ضلع انتظامیہ نے بھی علماء کرام کو یقین دلایا کہ وہ پوری طرح سے مستعد ہیں اور ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح کی بدامنی نہ ہونے پائے، ضلع انتظامیہ نے سماجی کارکنان سے بھی اپیل کی ہے کہ آپ لوگ بھی شہر میں امن و امان قائم رکھنے میں ضلع انتظامیہ کا پورا تعاون کریں۔