ETV Bharat / bharat

'ہر حال میں امن کی برقراری ضروری' - رام مندر ۔ بابری مسجد تنازعے

رام مندر ۔ بابری مسجد تنازعے کا فیصلہ سپریم کورٹ کسی بھی روز صادر کر سکتا ہے۔ اس فیصلے کے تعلق سے مسلم اور غیر مسلم دونوں ہی طبقے کے لوگوں میں تشویش کا ماحول ہے۔

'ہر حال میں امن کی برقراری ضروری'
author img

By

Published : Nov 3, 2019, 10:15 PM IST

جمیعت علماء اترپردیس نے ضلع کانپور میں انتظامیہ اور پولیس افسران کے ساتھ شہر کے علماء دین کے اشتراک سے ایک اجلاس منعقد کیا۔

اس میٹنگ میں سب نے مل کر شہر میں امن و سلامتی کے تعلق سے غور کیا۔

جمعیت علماء ہند نے پورے اترپردیس میں ایک سرکلر جاری کر دیا ہے جس میں جمیعت صدبھاؤنا منچ کے ذریعے تمام مذاہب کے لوگوں کو لے کر عوام میں آپسی بھائی چارے کا پیغام دیا جائے گا۔

جمعیت علماء اترپردیش نے کانپور میں اپنے دفتر جمعیت بلڈنگ میں سد بھاونا پروگرام منعقد کیا جس میں کانپور کے تمام علماء کرام، ضلع انتظامیہ کے افسران، پولیس افسران اور سماجی کارکنان نے شرکت کی۔

کانپور میں بارہ ربیع الاول کو جمعیت علماء جلوس محمدی کی قیادت کرتی ہے۔ اس جلوس میں بلاتفریق مذہب و ملت تمام لوگ شرکت کرتے ہیں۔

ویڈیو : ہر حال میں امن کی برقراری ضروری

ایشیا کا سب سے بڑا کہے جانے والے جلوس محمدی کو کس طرح پرامن طریقے سے نکالا جائے اس پر غوروفکر کیا گیا۔ وہیں ضلع انتظامیہ کے ساتھ اس بات پر بھی گفتگو کی گئی کہ 'اگر بابری مسجد تنازعے کا فیصلہ جلوس سے پہلے آتا ہے یا بعد میں آتا ہے تو ہماری کیا ذمہ داریاں ہوں گی۔ ہم اپنے شہر کو کیسے پرامن بنائے رکھیں گے۔'

مزید پڑھیں : کیا مسلم تنظیمیں بابری سے دستبردار ہوگئیں ہیں؟

ضلع انتظامیہ نے بھی علماء کرام کو یقین دلایا کہ وہ پوری طرح سے مستعد ہیں اور ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح کی بدامنی نہ ہونے پائے، ضلع انتظامیہ نے سماجی کارکنان سے بھی اپیل کی ہے کہ آپ لوگ بھی شہر میں امن و امان قائم رکھنے میں ضلع انتظامیہ کا پورا تعاون کریں۔

جمیعت علماء اترپردیس نے ضلع کانپور میں انتظامیہ اور پولیس افسران کے ساتھ شہر کے علماء دین کے اشتراک سے ایک اجلاس منعقد کیا۔

اس میٹنگ میں سب نے مل کر شہر میں امن و سلامتی کے تعلق سے غور کیا۔

جمعیت علماء ہند نے پورے اترپردیس میں ایک سرکلر جاری کر دیا ہے جس میں جمیعت صدبھاؤنا منچ کے ذریعے تمام مذاہب کے لوگوں کو لے کر عوام میں آپسی بھائی چارے کا پیغام دیا جائے گا۔

جمعیت علماء اترپردیش نے کانپور میں اپنے دفتر جمعیت بلڈنگ میں سد بھاونا پروگرام منعقد کیا جس میں کانپور کے تمام علماء کرام، ضلع انتظامیہ کے افسران، پولیس افسران اور سماجی کارکنان نے شرکت کی۔

کانپور میں بارہ ربیع الاول کو جمعیت علماء جلوس محمدی کی قیادت کرتی ہے۔ اس جلوس میں بلاتفریق مذہب و ملت تمام لوگ شرکت کرتے ہیں۔

ویڈیو : ہر حال میں امن کی برقراری ضروری

ایشیا کا سب سے بڑا کہے جانے والے جلوس محمدی کو کس طرح پرامن طریقے سے نکالا جائے اس پر غوروفکر کیا گیا۔ وہیں ضلع انتظامیہ کے ساتھ اس بات پر بھی گفتگو کی گئی کہ 'اگر بابری مسجد تنازعے کا فیصلہ جلوس سے پہلے آتا ہے یا بعد میں آتا ہے تو ہماری کیا ذمہ داریاں ہوں گی۔ ہم اپنے شہر کو کیسے پرامن بنائے رکھیں گے۔'

مزید پڑھیں : کیا مسلم تنظیمیں بابری سے دستبردار ہوگئیں ہیں؟

ضلع انتظامیہ نے بھی علماء کرام کو یقین دلایا کہ وہ پوری طرح سے مستعد ہیں اور ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح کی بدامنی نہ ہونے پائے، ضلع انتظامیہ نے سماجی کارکنان سے بھی اپیل کی ہے کہ آپ لوگ بھی شہر میں امن و امان قائم رکھنے میں ضلع انتظامیہ کا پورا تعاون کریں۔

Intro: بابری مسجد تنازعہ کا فیصلہ سپریم کورٹ کسی بھی دن سنا سکتا ہے اس فیصلے کو لے کر مسلم اور غیر مسلم دونوں ہی طبقہ کے لوگ بڑی ہی قسم پرسی سی میں مبتلا ہیں ۔ جمیعت علماء اترپردیس نے نے کانپور ضلع انتظامیہ اور پولیس افسران کے ساتھ شہر کے علمائے دین کو لیکر ایک اہم میٹنگ کی ہے ، اس میٹنگ میں سب نے مل کر غور سے پرکیا ک شہر کے اندر امن و سلامتی کیسے قائم رہے اس کی تدبیر کی ہے وہی جمعیت علماء نے پورے اترپردیس میں ایک سرکلر جاری کردیا ہے جس میں جمیعت صد بھاونا منچ کے ذریعے تمام مذاہب کے لوگوں کو لے کر عوام میں سںد بھاونا کا پیغام دے گئی۔


Body:جمعیت علماء اترپردیش نے کانپور میں اپنے آفس جمیعت بلڈنگ میں ایک معمول سد بھاونا کا پروگرام منعقد کیا جس میں کانپور ضلع کے تمام علمائے کرام ضلع انتظامیہ کے افسران پولیس افسران آور تمام سماجی خدمت گار شامل ہوئے۔ کانپور میں بارہ ربیع الاول کو جمعیۃ علماء جلوس محمدی کی قیادت کرتی ہے ۔ اس جلوس میں بلاتفریق ملت تمام مذاہب اور تمام فرقے کے لوگ شرکت کرتے ہیں ایشیا کا سب سے بڑا کہا جانے والا جلوس محمدی کو کس طرح سے پرامن طریقے سے نکالا جائے اس پر غوروفکر کیا گیا ، وہی ضلع انتظامیہ کے ساتھ اس بات پر بھی غورو فکر کیا گیا کہ اگر بابری مسجد تنازعہ کا فیصلہ جلوس سے پہلے آتا ہے یا بعد میں آتا ہے تو ہماری کیا ذمہ داریاں ہوگی۔ ہم اپنےشہر کو کیسے پرامن بنائیں رکھیں گے ، اور کسی طریقے کی بدامنی ہونے سے بچائیں گے ۔ضلع انتظامیہ نے بھی علمائے کرام کو یقین دلایا کہ وہ پوری طرح سے مستعد ہیں اور ہر ممکن کوشش کر رہہے ہیں کہ کسی کی طرح کی بدامنی نہ ہونے پائے ، ضلع انتظامیہ نے سماجی خدمت گاروں سے بھی اپیل کی ہے کہ آپ لوگ بھی شہر میں امن و امان قائم رکھنے میں ضلع انتظامیہ کا پورا تعاون کرے۔
بائٹ /= ویویک سریواستو ، اے ڈی ایم سٹی، ضلع کانپور
بائٹ /= انوراگ اگروال، ایس پی سٹی ضلع کانپور
بائٹ /= مولانا متین الحق اسامہ قاسمی ،صدر ،جمعیت علماء اترپردیش


Conclusion:کانپور شہر کے ایک حساس شہر ہے جس نے انیس سو اکتیس کابل وہ بھی دیکھا اور اس کے بعد بے شمار دنگے فسادات کا بھی سامنا کیا ہے یہاں کی حساس حساس صیت کو دیکھتے ہوئے ضلع انتظامیہ ہمیشہ مستعد اور فکر مند رہتی ہے۔ وہیں اس شہر کی یہ بھی خوبی ہے کہ یہاں کے معززین شہر آپس میں امن و سلامتی اور بھائی چارگی کی بڑی نظیر پیش کر چکے ہیں اور کبھی بھی اس شہر میں سرپسند عناصر کو حاوی نہیں ہونے دیا۔ امن سلامتی قائم رکھنے والے ہمیشہ ان پر حاوی رہے ہیں۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.