دلجیت دوسانجھ نے سنگھو بارڈر پر احتجاج کررہے کسانوں سے ملاقات کی اور اسٹیج پر کھڑے ہوکر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کسانوں سے بات چیت کرے۔
واضح رہے کہ نئے زرعی قوانین کے خلاف کسان گزشتہ 11 دنوں سے دہلی کے سنگھو بارڈر پر احتجاج کررہے ہیں اور اسی وجہ سے یہاں کا نیشنل ہائی وے جام ہوچکا ہے جس کے باعث اس راستے سے آمد و رفت مکمل طور سے بند ہوچکی ہے۔
احتجاج کررہے ان کسانوں سے ملاقات کرنے کے لیے دلجیت دوسانجھ سنگھو بارڈر پہنچے جہاں انھوں نے اپنے منفرد انداز میں کسانوں کی حوصلہ افزائی کی اور خطاب بھی کیا۔
انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کسانوں نے ایک تاریخ رقم کردی ہے۔
واضح رہے کہ کسانوں اور حکومت کے مابین بات چیت کا سلسلہ جاری ہے لیکن بغیر اس مسلئے کے حل کے کسان پیچھے ہٹنے کو بالکل بھی تیار نہیں ہے۔
اب آئندہ 9 تاریخ کو کسانوں اور حکومت کے درمیان بات چیت کی جائے گی لیکن یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس مسلئے کا اب بھی کوئی حل نکل پاتا ہے یا نہیں۔