ETV Bharat / bharat

'تشدد حکومت خود کروا رہی'

کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما و مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ ریاست مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد دورے پر پہنچے۔ اس دوران انہوں نے ملک اور ریاست کے مختلف امور پر پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ ریاست مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد میں  پریس کانفرنس سے خطاب کیا
سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ ریاست مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا
author img

By

Published : Dec 20, 2019, 6:01 PM IST

دگ وجے سنگھ نے راہل گاندھی کے 'بھارت میں جنسی زیادتی' والے بیان کو درست بتاتے ہوئے کہا کہ 'اسمرتی ایرانی بی جے پی کے رہنما پر جنسی زیادتی کے معاملہ پر سوال نہیں اٹھاتی ہیں۔ لیکن راہل گاندھی کے بیان پر ہنگامہ مچا رہی ہیں۔'

ساتھ ہی شہریت ترمیمی ایکٹ پر دگ وجے سنگھ نے کھل کر اپنی بات رکھی۔

سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ ریاست مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا

دگ وجے سنگھ نے کہا کہ 'کسی بھارتی کی شناخت مذہب کی بنیاد پر نہیں ہوسکتی۔ یہاں تک کہ آسام جیسی چھوٹی ریاست میں 11 سالوں میں سولہ سو کروڑ خرچ کرنے کے بعد بھی این آر سی پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے تو یہ پورے ملک میں کس طرح اور کتنی رقم خرچ کرکے نافذ کی جائے گی۔'

دگ وجے سنگھ نے بی جے پی پر ملک میں ہو رہے تشدد کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'یہ تشدد حکومت خود کروا رہی ہے۔'

وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم صرف 'ہندو مسلمان' پر ہی بات کرتے ہیں۔ ملک میں معیشت کی حالت خراب ہے لیکن اس پر کوئی کام نہیں کرتے ہیں۔ صرف 'بھارت-پاکستان' ، تین طلاق ، این آر سی جیسے متنازعہ معاملات پر ہی بات کرتے ہیں۔'

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ' جو حکومت 15 برس تک ریت کی چوری کرتی رہی وہ اب 'چوکیداری' کی بات کر رہی ہے۔'

دگ وجے سنگھ نے راہل گاندھی کے 'بھارت میں جنسی زیادتی' والے بیان کو درست بتاتے ہوئے کہا کہ 'اسمرتی ایرانی بی جے پی کے رہنما پر جنسی زیادتی کے معاملہ پر سوال نہیں اٹھاتی ہیں۔ لیکن راہل گاندھی کے بیان پر ہنگامہ مچا رہی ہیں۔'

ساتھ ہی شہریت ترمیمی ایکٹ پر دگ وجے سنگھ نے کھل کر اپنی بات رکھی۔

سابق وزیراعلی دگ وجے سنگھ ریاست مدھیہ پردیش کے ہوشنگ آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا

دگ وجے سنگھ نے کہا کہ 'کسی بھارتی کی شناخت مذہب کی بنیاد پر نہیں ہوسکتی۔ یہاں تک کہ آسام جیسی چھوٹی ریاست میں 11 سالوں میں سولہ سو کروڑ خرچ کرنے کے بعد بھی این آر سی پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے تو یہ پورے ملک میں کس طرح اور کتنی رقم خرچ کرکے نافذ کی جائے گی۔'

دگ وجے سنگھ نے بی جے پی پر ملک میں ہو رہے تشدد کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'یہ تشدد حکومت خود کروا رہی ہے۔'

وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم صرف 'ہندو مسلمان' پر ہی بات کرتے ہیں۔ ملک میں معیشت کی حالت خراب ہے لیکن اس پر کوئی کام نہیں کرتے ہیں۔ صرف 'بھارت-پاکستان' ، تین طلاق ، این آر سی جیسے متنازعہ معاملات پر ہی بات کرتے ہیں۔'

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ' جو حکومت 15 برس تک ریت کی چوری کرتی رہی وہ اب 'چوکیداری' کی بات کر رہی ہے۔'

Intro:होशंगाबाद। दिग्विजय सिंह ने राहुल गांधी के रेप इन इंडिया वाले बयान को सही बताया और केंद्रीय मंत्री स्मृति ईरानी पर हमला बोला स्मृति ईरानी भाजपा के नेता दुष्कर्म के मामले में सवाल नहीं उठाती हैं केवल राहुल गांधी के बयान पर इतना बवाल क्यों मचा रही थी साथी नागरिकता संशोधन बिल पर भी दिग्विजय सिंह खुलकर बोले


Body:नागरिकता संशोधन बिल पर बीजेपी की सपोर्टेड पार्टी के नेता नितेश कुमार उद्धव ठाकरे नवीन पटनायक नेवी इस बिल का विरोध करना शुरू कर दिया है किसी भी भारतीय की धर्म के आधार पर पहचान नहीं की जा सकती है असम जैसे छोटे राज्य में ही 11 साल में भी ₹16 करोड सोलह सौ करोड़ रुपए खर्च करने के बाद भी एनआरसी लागू नहीं हो सका है तो देश भर में किस तरह और कितना पैसा खर्च करके इसे लागू किया जाएगा । देश में हो रही हिंसा को के लिए भाजपा को ही जिम्मेदार ठहराया सरकार द्वारा ही यह हिंसा कराई जा रही है साथ ही प्रधानमंत्री नरेंद्र मोदी पर निशाना साधते हुए कहा कि प्रधानमंत्री केवल हिंदू मुस्लिम पर ही बात करते हैं देश में अर्थव्यवस्था की हालत खराब है लेकिन इस पर कोई काम नहीं करते हैं केवल भारत-पाकिस्तान तीन तलाक एनआरसी जैसे विवादित मामलों पर ही काम करते रहते हैं साथ ही प्रदेश सरकार मध्यप्रदेश में भाजपा चोरों पर निगरानी पर कहा कि जो सरकार 15 साल तक रेत की चोरी करती रही और अब चौकीदारी की बात कर रही है


Conclusion:दिग्विजय सिंह होशंगाबाद दौरे पर पहुंचे थे इस दौरान देश और प्रदेश की विभिन्न मुद्दों पर प्रेस वार्ता कर अपनी राय रखी
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.