دگ وجے سنگھ نے راہل گاندھی کے 'بھارت میں جنسی زیادتی' والے بیان کو درست بتاتے ہوئے کہا کہ 'اسمرتی ایرانی بی جے پی کے رہنما پر جنسی زیادتی کے معاملہ پر سوال نہیں اٹھاتی ہیں۔ لیکن راہل گاندھی کے بیان پر ہنگامہ مچا رہی ہیں۔'
ساتھ ہی شہریت ترمیمی ایکٹ پر دگ وجے سنگھ نے کھل کر اپنی بات رکھی۔
دگ وجے سنگھ نے کہا کہ 'کسی بھارتی کی شناخت مذہب کی بنیاد پر نہیں ہوسکتی۔ یہاں تک کہ آسام جیسی چھوٹی ریاست میں 11 سالوں میں سولہ سو کروڑ خرچ کرنے کے بعد بھی این آر سی پر عمل درآمد نہیں ہوسکا ہے تو یہ پورے ملک میں کس طرح اور کتنی رقم خرچ کرکے نافذ کی جائے گی۔'
دگ وجے سنگھ نے بی جے پی پر ملک میں ہو رہے تشدد کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 'یہ تشدد حکومت خود کروا رہی ہے۔'
وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم صرف 'ہندو مسلمان' پر ہی بات کرتے ہیں۔ ملک میں معیشت کی حالت خراب ہے لیکن اس پر کوئی کام نہیں کرتے ہیں۔ صرف 'بھارت-پاکستان' ، تین طلاق ، این آر سی جیسے متنازعہ معاملات پر ہی بات کرتے ہیں۔'
ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ' جو حکومت 15 برس تک ریت کی چوری کرتی رہی وہ اب 'چوکیداری' کی بات کر رہی ہے۔'