ETV Bharat / bharat

یوم آزادی پر وزیراعظم کے خصوصی خطاب کی تفصیلات

وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک میں بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے 100 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا، ساتھ ہی آبادی میں اضافہ کو روکنے کے لیے عوامی بیداری کی ضرورت پر زور دیا۔

author img

By

Published : Aug 15, 2019, 3:10 PM IST

Updated : Sep 27, 2019, 2:37 AM IST

یوم آزادی پر وزیراعظم کے خصوصی خطاب کی تفصیلات

انہوں نے تحفظ آب کے لیے مشن کے طور پر آگے بڑھانے اور پلاسٹک کو الوداع کہنے کی ہم وطنوں سے اپیل بھی کی۔

وزیر اعظم مودی نے ملک کی 73 ویں جشن آزادی کے موقع پر تاریخی لال قلعہ کی فصیل سے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کے سامنے کئی طرح کے چیلنجز ہیں، لیکن ملک کو اوچايو پر لے جانا ہے اور دنیا میں اپنا مقام بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے گھر میں ہی غربت سے نجات پر زور دینا ہے اور یہ کسی پر احسان نہیں ہے۔

انہوں نے 21 ویں صدی میں بھارت کو مضبوط بنانے کے بارے میں غور کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم لوگوں کے خواب پورا کرنے اور 21 ویں صدی کے بھارت کے بارے میں سوچنا شروع کریں۔

انہوں نے کہا کہ پانچ سال پہلے لوگ یہ سوچتے تھے کہ کیا ملک بدلے گا یا یہ کہ کیا تبدیلی ہو سکتی ہے؟ لیکن آج لوگ یہ کہہ رہے ہیں۔ہاں میرا ملک بدل سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کا منتر لے کر ساتھ چلے تھے، لیکن پانچ سال میں ہی ہم وطنوں نے’سب کا اعتماد‘ کے رنگ سے پورے ماحول کو رنگ دیا ہے۔

مودی نے مزید کہا کہ اگر 2014 سے 2019 تک کی ضروریات کی تکمیل کا دور تھا تو 2019 کے بعد کا عرصہ ہم وطنوں کی خواہشات کی تکمیل اور ان کے خوابوں کو پورا کرنے کا دور ہے۔ ملک میں آج 21 ویں صدی کی ضرورت کے مطابق جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر ہو رہی ہے اور اس پر 100 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کے طور پر چھٹی بار لال قلعہ سے ترنگا لہرانے والے مودی نے کہا کہ ہم الگ ضرور سوچتے ہیں لیکن سب سے پہلے ہمارے لیے ملک ہے۔ سیاست تو آتی جاتی رہتی ہے، لیکن ملک کے مفاد میں قدم اٹھانا زیادہ اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سال میں ہر حکومت چاہے وہ مرکز کی رہی ہو یا ریاستوں کی، یا جس کسی پارٹی کی، سب نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا ہے۔

مودی نے ملک کی خدمت کرنے کے لیے لوگوں سے چھوٹا خاندان رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آبادی دھماکے ہمارے اور ہماری آنے والی نسل کے لیے متعدد نئے بحران پیدا کرتا ہے، لیکن یہ بات ماننی ہوگی کہ ہمارے ملک میں ایک بیدار و باشعور طبقہ بھی ہے، جو اس بات کو بخوبی سمجھتا ہے انہوں نے کہا کہ آنے والی نسل کے سامنے بڑھتی ہوئی آبادی سے پیدا ہونے والی مشکلات کے پیش نظر آبادی دھماکے کے لیے عوامی بیداری مہم چلانا ہوگی اور ملک کی خدمت کے لیے چھوٹا خاندان رکھنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے تحفظ آب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت آنے والے دنوں میں ’جل جیون مشن‘ کو لے کر آگے بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم جل جیون مشن کو لے کر آگے بڑھیں گے اور اس کے لیے مرکز اور ریاستی حکومت مل کر کام کریں گے اور آنے والے برسوں میں ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپے سے بھی زیادہ رقم اس مشن کے لیے خرچ کرنے کا ہم نے عزم کیاہے۔انہوں نے ہم وطنوں سے ڈجیٹل ادائیگی کے نظام کو اپنانے اور ماحول کو محفوظ رکھنے کے لیے پلاسٹک کو بھی الوداع کہنے کی اپیل کی۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اگر 2014 سے 2019 تک کی ضروریات کی تکمیل کا دور تھا تو 2019 کے بعد کا عرصہ ہم وطنوں کی خواہشات کی تکمیل اور ان کے خوابوں کو پورا کرنے کا دور ہے۔ ملک میں آج 21 ویں صدی کی ضرورت کے مطابق جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر ہو رہی ہے اور اس پر 100 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کے روشن مستقبل کے لیے ہمیں غربت سے آزاد ہونا ہی ہے اور گزشتہ پانچ سال میں غربت کم کرنے کی سمت میں اور غریبوں کو خط افلاس سے باہر نکالنے کی سمت میں بہت کامیاب کوششیں بھی ہوئی ہیں لیکن اب ملک کو نئی بلندیوں کو پار کرنا ہے، دنیا میں اپنا مقام بنانا ہے اور ہمیں اپنے گھر میں ہی غربت سے نجات پر زور دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو اب آہستہ آہستہ ترقی نہیں کرنا ہے، بلکہ اونچی چھلانگ لگانا ضروری ہے اور ہمیں اپنی سوچ کے عمل کو بھی پرواز دینا ہے۔ ہمیں دنیا کی بہترین روایات کاخیال رکھنا ہے اور ایک اچھے سسٹم کی تعمیر کرنا ہے۔

انہوں نے معیشت کی بنیاد کو مضبوط بتاتے ہوئے کہا کہ یہ مضبوطی ہمیں آگے لے جانے کا بھروسہ دلاتی ہیں اور مستحکم حکومت اور بہترین پالیسیوں کی وجہ سے دنیا بھارت کے ساتھ تجارت کرنے کے لیے پسند کرتی ہے۔ ہم ملک میں مہنگائی کو کنٹرول میں لانے اور ترقیاتی کاموں کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس بات پر غور کریں کہ ہم برآمدات کو کیسے بڑھا سكیں ۔ ملک کے ہر ضلع کو اس میں تعاون دینا ہے اور یہ سوچنا ہے کہ ہم مقامی مصنوعات کو کس طرح پرکشش بنائیں۔

نریندر مودی نے جموں کشمیر سے متعلق دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو 70 سال میں نہیں ہوا، وہ اس حکومت نے 70 دن میں کر دکھایا ہے اور اب 'ایک ملک، ایک آئین' کا اصول نافذہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اتحاد، ریاست کے انضمام کے لیے کئی اہم فیصلے لیے گئے آج لال قلعہ سے میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ سردار پٹیل کے ’ایک بھارت ، بہترین بھارت ‘ کے خواب کو ثابت کرنے میں لگا ہوں۔'

انہوں نے کہا کہ ملک کے 130 کروڑ عوام کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خوابوں کو پورا کرے اور ہم نے وہاں کے عوام کی توقعات پورا کرنے کی راہ میں آ رہی رکاوٹوں کو دور کر دیا ، سردار پٹیل کے خوابوں کو پورا کرنے کی سمت میں اہم قدم اٹھایا ہے۔

انہوں نے اپوزیشن پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے لیے ہر کوئی حمایت کرتا رہا، لیکن سیاست کے گلیاروں میں انتخابات کے ترازو سے تولنے والے کچھ لوگ 370 کے حق میں الگ الگ قسم کی باتیں کہتے رہے ہیں۔ دفعہ 370 اتنا اچھا تھا تو ستر سال میں اسے مستقل کیوں نہیں کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہ تو مسائل کو ٹالتے ہیں، نہ پالتے ہیں مودی نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے کے پرانے نظام سے جموں و کشمیر میں دہشت گردی، کنبہ پروری اور بدعنوانی کو فروغ ملتا تھا۔ لیکن اب اسے ختم کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی وجہ سے وادی کے لوگوں کو کئی منصوبوں کا فائدہ نہیں مل پا رہا تھا. یہاں پر کرپشن اور علیحدگی پسندی نے اپنے پاؤں پھیلا لیے تھے. وہاں کے دلتوں اور گوجر سمیت دوسرے لوگوں کو ان کے حقوق نہیں مل پا رہے تھے، جو اب ان کو ملنے والے ہیں۔ جموں و کشمیر اور لداخ سکھ ،خوشحالی اور امن کے نقطہ نظر سے ملک کے لیے مثالی بن سکتے ہیں اور ترقی کے سفر میں بہت بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کی وجہ سے ایک ملک ایک ٹیکس کے خواب کی تعبیر ملی ، وہیں ملک نے توانائی کے شعبے میں ’ایک ملک ایک گرڈ‘ کی کامیابی بھی حاصل کی ہے۔ ایک قوم ایک موبلٹي کارڈ کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے۔ آج ملک ’ایک قوم ایک انتخابات‘پر بھی بات کر رہا ہے اور اس بارے میں غوروخوض کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی انسانیت کے خلاف ایک جنگ ہے، لہذا دنیا کے تمام انسانی طاقتوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے اور دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والے اور اس کو پھیلانے والوں کو سب کے سامنے بے نقاب کیا جانا ضروری ہے اور اس کام میں بھارت کو فعال کردار اداکرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے بھارت کو ہی نہیں بلکہ پڑوسی ممالک کو بھی دہشت گردی سےتباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ بنگلہ دیش، افغانستان بھی دہشت گردی کا شکار ہے سری لنکا کے چرچ میں بھی معصوم لوگوں کا قتل کیا گیا۔

انہوں نے ملک کی ترقی کے لیے لوگوں سے گھریلو سیاحت کو فروغ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ لوگ چھٹیاں منانے بیرون ملک جاتے ہیں لیکن کیا ہم اس بات کو سوچ کو سکتے ہیں کہ ہمیں آزادی کی 75 ویں سالگرہ (سال 2022) سے پہلے کم از کم اپنے ہی ملک کے 15 سیاحتی مقام کا دورہ کرنا چاہیے‘‘۔

وزیر اعظم نے ماحولیات کو محفوظ بنانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا ہم بھارت کو پلاسٹک سے پاک بنا سکتے ہیں؟ اب وقت آ گیا ہے کہ اس سوچ کو نافذ کیا جائے۔ اس سمت میں لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے اور بابائے قوم مہاتما گاندھی کی جینتی ( دو اکتوبر )سے اس سمت میں ایک ٹھوس قدم اٹھایا جانا چاہیے۔

انہوں نے نے پراپرٹی کی تخلیق کو ملک کی بڑی خدمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پراپرٹی بنانا ملک کی خدمت ہے، اس لیے ہمیں پراپرٹی بنانے والوں کو شک کی نگاہ سے نہیں دیکھنا چاہیے کیونکہ جب پراپرٹی کی بنائیں گے تبھی اسے عوام کے درمیان میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ لہذا پراپرٹی کی تخلیق کرنے کے لیے ضروری ہے اور جو لوگ ایسا کرتے ہیں ان کا احترام بھی کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارا مقصد ہمالیہ جتنے اونچے ہیں، ہمارے خواب ان گنت-ہزارہا تاروں سے بھی زیادہ ہیں، ہمارا حوصلہ بحر ہند جتنا گہرا ہے، ہماری کوششیں گنگا کی لہروں جیسی مقدس ہے، اور سب سے بڑی بات، ہمارے اقدار کے پیچھے ہزاروں سال پرانی ثقافت کا سرچشمہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے لیے فخر کا موضوع ہے کہ مہنگائی کو قابو کرتے ہوئے، ہم ترقی کی شرح کو بڑھانے والے ایک اہم فارمولیشن کو لے کر چلے ہیں۔ ہمارے ملک میں بہت بڑی تعداد میں ڈاکٹروں کی ضرورت ہے، صحت کی سہولیات اور انتظامات کی ضرورت ہے، اس کو پورا کرنے کے لیے نئے قوانین اور انتظامات کی ضرورت ہے، اس کے لیے حکومت نے کئی اہم قانون بنائے ہیں۔

انہوں نے تحفظ آب کے لیے مشن کے طور پر آگے بڑھانے اور پلاسٹک کو الوداع کہنے کی ہم وطنوں سے اپیل بھی کی۔

وزیر اعظم مودی نے ملک کی 73 ویں جشن آزادی کے موقع پر تاریخی لال قلعہ کی فصیل سے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کے سامنے کئی طرح کے چیلنجز ہیں، لیکن ملک کو اوچايو پر لے جانا ہے اور دنیا میں اپنا مقام بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے گھر میں ہی غربت سے نجات پر زور دینا ہے اور یہ کسی پر احسان نہیں ہے۔

انہوں نے 21 ویں صدی میں بھارت کو مضبوط بنانے کے بارے میں غور کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم لوگوں کے خواب پورا کرنے اور 21 ویں صدی کے بھارت کے بارے میں سوچنا شروع کریں۔

انہوں نے کہا کہ پانچ سال پہلے لوگ یہ سوچتے تھے کہ کیا ملک بدلے گا یا یہ کہ کیا تبدیلی ہو سکتی ہے؟ لیکن آج لوگ یہ کہہ رہے ہیں۔ہاں میرا ملک بدل سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کا منتر لے کر ساتھ چلے تھے، لیکن پانچ سال میں ہی ہم وطنوں نے’سب کا اعتماد‘ کے رنگ سے پورے ماحول کو رنگ دیا ہے۔

مودی نے مزید کہا کہ اگر 2014 سے 2019 تک کی ضروریات کی تکمیل کا دور تھا تو 2019 کے بعد کا عرصہ ہم وطنوں کی خواہشات کی تکمیل اور ان کے خوابوں کو پورا کرنے کا دور ہے۔ ملک میں آج 21 ویں صدی کی ضرورت کے مطابق جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر ہو رہی ہے اور اس پر 100 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم کے طور پر چھٹی بار لال قلعہ سے ترنگا لہرانے والے مودی نے کہا کہ ہم الگ ضرور سوچتے ہیں لیکن سب سے پہلے ہمارے لیے ملک ہے۔ سیاست تو آتی جاتی رہتی ہے، لیکن ملک کے مفاد میں قدم اٹھانا زیادہ اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سال میں ہر حکومت چاہے وہ مرکز کی رہی ہو یا ریاستوں کی، یا جس کسی پارٹی کی، سب نے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا ہے۔

مودی نے ملک کی خدمت کرنے کے لیے لوگوں سے چھوٹا خاندان رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آبادی دھماکے ہمارے اور ہماری آنے والی نسل کے لیے متعدد نئے بحران پیدا کرتا ہے، لیکن یہ بات ماننی ہوگی کہ ہمارے ملک میں ایک بیدار و باشعور طبقہ بھی ہے، جو اس بات کو بخوبی سمجھتا ہے انہوں نے کہا کہ آنے والی نسل کے سامنے بڑھتی ہوئی آبادی سے پیدا ہونے والی مشکلات کے پیش نظر آبادی دھماکے کے لیے عوامی بیداری مہم چلانا ہوگی اور ملک کی خدمت کے لیے چھوٹا خاندان رکھنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے تحفظ آب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت آنے والے دنوں میں ’جل جیون مشن‘ کو لے کر آگے بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم جل جیون مشن کو لے کر آگے بڑھیں گے اور اس کے لیے مرکز اور ریاستی حکومت مل کر کام کریں گے اور آنے والے برسوں میں ساڑھے تین لاکھ کروڑ روپے سے بھی زیادہ رقم اس مشن کے لیے خرچ کرنے کا ہم نے عزم کیاہے۔انہوں نے ہم وطنوں سے ڈجیٹل ادائیگی کے نظام کو اپنانے اور ماحول کو محفوظ رکھنے کے لیے پلاسٹک کو بھی الوداع کہنے کی اپیل کی۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اگر 2014 سے 2019 تک کی ضروریات کی تکمیل کا دور تھا تو 2019 کے بعد کا عرصہ ہم وطنوں کی خواہشات کی تکمیل اور ان کے خوابوں کو پورا کرنے کا دور ہے۔ ملک میں آج 21 ویں صدی کی ضرورت کے مطابق جدید انفراسٹرکچر کی تعمیر ہو رہی ہے اور اس پر 100 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کے روشن مستقبل کے لیے ہمیں غربت سے آزاد ہونا ہی ہے اور گزشتہ پانچ سال میں غربت کم کرنے کی سمت میں اور غریبوں کو خط افلاس سے باہر نکالنے کی سمت میں بہت کامیاب کوششیں بھی ہوئی ہیں لیکن اب ملک کو نئی بلندیوں کو پار کرنا ہے، دنیا میں اپنا مقام بنانا ہے اور ہمیں اپنے گھر میں ہی غربت سے نجات پر زور دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو اب آہستہ آہستہ ترقی نہیں کرنا ہے، بلکہ اونچی چھلانگ لگانا ضروری ہے اور ہمیں اپنی سوچ کے عمل کو بھی پرواز دینا ہے۔ ہمیں دنیا کی بہترین روایات کاخیال رکھنا ہے اور ایک اچھے سسٹم کی تعمیر کرنا ہے۔

انہوں نے معیشت کی بنیاد کو مضبوط بتاتے ہوئے کہا کہ یہ مضبوطی ہمیں آگے لے جانے کا بھروسہ دلاتی ہیں اور مستحکم حکومت اور بہترین پالیسیوں کی وجہ سے دنیا بھارت کے ساتھ تجارت کرنے کے لیے پسند کرتی ہے۔ ہم ملک میں مہنگائی کو کنٹرول میں لانے اور ترقیاتی کاموں کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس بات پر غور کریں کہ ہم برآمدات کو کیسے بڑھا سكیں ۔ ملک کے ہر ضلع کو اس میں تعاون دینا ہے اور یہ سوچنا ہے کہ ہم مقامی مصنوعات کو کس طرح پرکشش بنائیں۔

نریندر مودی نے جموں کشمیر سے متعلق دفعہ 370 اور 35 اے کو ختم کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو 70 سال میں نہیں ہوا، وہ اس حکومت نے 70 دن میں کر دکھایا ہے اور اب 'ایک ملک، ایک آئین' کا اصول نافذہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اتحاد، ریاست کے انضمام کے لیے کئی اہم فیصلے لیے گئے آج لال قلعہ سے میں فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ سردار پٹیل کے ’ایک بھارت ، بہترین بھارت ‘ کے خواب کو ثابت کرنے میں لگا ہوں۔'

انہوں نے کہا کہ ملک کے 130 کروڑ عوام کی یہ ذمہ داری تھی کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خوابوں کو پورا کرے اور ہم نے وہاں کے عوام کی توقعات پورا کرنے کی راہ میں آ رہی رکاوٹوں کو دور کر دیا ، سردار پٹیل کے خوابوں کو پورا کرنے کی سمت میں اہم قدم اٹھایا ہے۔

انہوں نے اپوزیشن پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے لیے ہر کوئی حمایت کرتا رہا، لیکن سیاست کے گلیاروں میں انتخابات کے ترازو سے تولنے والے کچھ لوگ 370 کے حق میں الگ الگ قسم کی باتیں کہتے رہے ہیں۔ دفعہ 370 اتنا اچھا تھا تو ستر سال میں اسے مستقل کیوں نہیں کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہ تو مسائل کو ٹالتے ہیں، نہ پالتے ہیں مودی نے کہا کہ دفعہ 370 اور 35 اے کے پرانے نظام سے جموں و کشمیر میں دہشت گردی، کنبہ پروری اور بدعنوانی کو فروغ ملتا تھا۔ لیکن اب اسے ختم کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی وجہ سے وادی کے لوگوں کو کئی منصوبوں کا فائدہ نہیں مل پا رہا تھا. یہاں پر کرپشن اور علیحدگی پسندی نے اپنے پاؤں پھیلا لیے تھے. وہاں کے دلتوں اور گوجر سمیت دوسرے لوگوں کو ان کے حقوق نہیں مل پا رہے تھے، جو اب ان کو ملنے والے ہیں۔ جموں و کشمیر اور لداخ سکھ ،خوشحالی اور امن کے نقطہ نظر سے ملک کے لیے مثالی بن سکتے ہیں اور ترقی کے سفر میں بہت بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کی وجہ سے ایک ملک ایک ٹیکس کے خواب کی تعبیر ملی ، وہیں ملک نے توانائی کے شعبے میں ’ایک ملک ایک گرڈ‘ کی کامیابی بھی حاصل کی ہے۔ ایک قوم ایک موبلٹي کارڈ کا بھی انتظام کیا جا رہا ہے۔ آج ملک ’ایک قوم ایک انتخابات‘پر بھی بات کر رہا ہے اور اس بارے میں غوروخوض کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی انسانیت کے خلاف ایک جنگ ہے، لہذا دنیا کے تمام انسانی طاقتوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے اور دہشت گردی کو اسپانسر کرنے والے اور اس کو پھیلانے والوں کو سب کے سامنے بے نقاب کیا جانا ضروری ہے اور اس کام میں بھارت کو فعال کردار اداکرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے بھارت کو ہی نہیں بلکہ پڑوسی ممالک کو بھی دہشت گردی سےتباہ کر کے رکھ دیا ہے۔ بنگلہ دیش، افغانستان بھی دہشت گردی کا شکار ہے سری لنکا کے چرچ میں بھی معصوم لوگوں کا قتل کیا گیا۔

انہوں نے ملک کی ترقی کے لیے لوگوں سے گھریلو سیاحت کو فروغ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ لوگ چھٹیاں منانے بیرون ملک جاتے ہیں لیکن کیا ہم اس بات کو سوچ کو سکتے ہیں کہ ہمیں آزادی کی 75 ویں سالگرہ (سال 2022) سے پہلے کم از کم اپنے ہی ملک کے 15 سیاحتی مقام کا دورہ کرنا چاہیے‘‘۔

وزیر اعظم نے ماحولیات کو محفوظ بنانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کیا ہم بھارت کو پلاسٹک سے پاک بنا سکتے ہیں؟ اب وقت آ گیا ہے کہ اس سوچ کو نافذ کیا جائے۔ اس سمت میں لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے اور بابائے قوم مہاتما گاندھی کی جینتی ( دو اکتوبر )سے اس سمت میں ایک ٹھوس قدم اٹھایا جانا چاہیے۔

انہوں نے نے پراپرٹی کی تخلیق کو ملک کی بڑی خدمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پراپرٹی بنانا ملک کی خدمت ہے، اس لیے ہمیں پراپرٹی بنانے والوں کو شک کی نگاہ سے نہیں دیکھنا چاہیے کیونکہ جب پراپرٹی کی بنائیں گے تبھی اسے عوام کے درمیان میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ لہذا پراپرٹی کی تخلیق کرنے کے لیے ضروری ہے اور جو لوگ ایسا کرتے ہیں ان کا احترام بھی کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ہمارا مقصد ہمالیہ جتنے اونچے ہیں، ہمارے خواب ان گنت-ہزارہا تاروں سے بھی زیادہ ہیں، ہمارا حوصلہ بحر ہند جتنا گہرا ہے، ہماری کوششیں گنگا کی لہروں جیسی مقدس ہے، اور سب سے بڑی بات، ہمارے اقدار کے پیچھے ہزاروں سال پرانی ثقافت کا سرچشمہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے لیے فخر کا موضوع ہے کہ مہنگائی کو قابو کرتے ہوئے، ہم ترقی کی شرح کو بڑھانے والے ایک اہم فارمولیشن کو لے کر چلے ہیں۔ ہمارے ملک میں بہت بڑی تعداد میں ڈاکٹروں کی ضرورت ہے، صحت کی سہولیات اور انتظامات کی ضرورت ہے، اس کو پورا کرنے کے لیے نئے قوانین اور انتظامات کی ضرورت ہے، اس کے لیے حکومت نے کئی اہم قانون بنائے ہیں۔

Intro:Body:

News ID


Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 2:37 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.