ملائیشیا کے وزیراعظم نے جنرل اسبملی کے اجلاس سے اپنے خطاب میں کشمیر کا ذکر کیا اور کہا کہ ممکن ہے کہ بھارت نے جو اقدامات کیے ہیں اس کی کوئی وجہ ہو لیکن: یہ غلط قدم ہے۔'
انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں ہونے کے باوجود بھارت نے 'کشمیر پر حملہ اور قبضہ کیا۔'
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کو مسٔلہ کشمیر بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔
انہوں نے مسٔلہ کشمیر پر بھارت کو پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کی صلاح دی اور باہمی تعلقات سے اس مسٔلے کو پر امن طریقے سے حل کرنے کی اپیل کی۔
مہاتیر محمد نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کو نظرانداز کرنا قانون کی بالا دستی اور اقوام متحدہ کے دیگر معاملات کو بھی نظر انداز کرنے مترادف ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی برادری سے شدت پسندی کا خاتمہ کرنے لیے اس کی بنیادی وجوہات سے نمٹنے پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا: 'کسی بھی ملک کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال ا ور پابندی عائد کرنے سے شدت پسندی کا خاتمہ نہیں ہوسکتا ہے۔'
انہوں نے فلسطین اور یروشلم پر اسرائیل کے قبضے کو ناجائز قرار دیا اور کہا کہ بین الاقوامی سطح پر اسلام کو شدت پسندی سے جوڑکر چند ممالک سے مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر نکالا جارہا ہے۔
مسٹر محمد نے کہا کہ آمریت سے بہتر جمہوری نطام ہے تاہم جمہوری نظام کو چلانا اتنا آسان بھی نہیں ہے۔