بھارت کے جنوبی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور کے ڈی جے ہلی علاقے میں ایک اشتعال انگیز فیسبک پوسٹ سے بھڑکے تشدد کے معاملے میں دلت سماج کے رہنماؤں نے ایک پریس کانفرنس منعقد کی۔
اس موقع پر دلت سماج کے رہنماوں نے ڈی جے ہلی تشدد کو ایک سیاسی سازش قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ اس پورے معاملے میں جوڈیشل جانچ کی جائے۔
یاد رہے کہ تشدد کے دوران ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن کو عناصر نے آگ کے حوالے کیا اور قریب کے کاول بیرہسندرہ میں واقع مقامی ایم ایل اے اکھنڈا شرینیواس مورتی کی رہائش گاہ بھی نذر آتش ہوا تھا۔
اس تشدد کے متعلق پولیس نے تقریباً 300 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس پر یہ بھی الزام ہے کہ متعدد افراد کو بلا وجہ گرفتار کیا گیا ہے۔
اس موقع پر دلت رہنماوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ علاقوں میں معصوم افراد کی گرفتاریوں پر روک لگائی جائے۔