کیجریوال حکومت منگل سے انتخابی سال میں دہلی کی خواتین سے کیے گئے وعدے کو پورا کردیا ہے۔ وہیں دہلی کی عوام اس کو دیوالی کے تحفے کے طور پر بھی دیکھ رہی ہے۔ اس سے قبل بھی کیجریوال حکومت نے دہلی کو مفت بجلی اور دیگر سہولیات سے نواز چکی ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ نے پیر کی شام ڈی ٹی سی اور کلسٹر سروس کی بسوں میں خواتین کی مفت سواری اسکیم کے بارے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، جو پبلک ٹرانسپورٹ کے سب سے بڑے منصوبے میں شامل ہے۔
اب منگل کی صبح سے خواتین ڈی ٹی سی کی اے سی اور نان اے سی بسوں میں مفت سفر کرسکیں گی۔ بس میں سفر کے لیے خواتین کو کنڈکٹر سے محکمہ ٹرانسپورٹ کا جاری کردہ گلابی ٹکٹ لینا ہوگا۔
بھیا دوج کے موقع پر وزیر اعلی اروند کیجریوال نے خواتین کو مفت سواری کی سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر اعلی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج یہ تھا کہ محکمہ خزانہ اس منصوبے کو جلد سے جلد منظور کرے، لیکن پیر کی شام کو محکمہ نے اس منصوبے کو منظور کرلیا۔
دہلی حکومت نے ڈی ٹی سی کے ساتھ میٹرو میں بھی خواتین کی مفت سواری اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ تین جون کو وزیر اعلی اروند کیجریوال نے پریس کانفرنس کرنے کے بعد یہ جانکاری دی تھی۔
تب سے ڈی ٹی سی اور میٹرو خواتین کو مفت سواری کے سلسلے میں غور وخوض کررہے تھے۔ دہلی میٹرو کو خواتین کو مفت سواری کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کم از کم آٹھ ماہ کی ضرورت ہے۔
ڈی ٹی سی میں تجویز تیار ہونے کے بعد اسے محکمہ خزانہ سے منظوری لینے کے لیے بھیجا گیا تھا۔ جبکہ کابینہ پہلے ہی اس منصوبے کو اصولی طور پر منظوری دے چکی ہے۔
واضح رہے کہ ڈی ٹی سی میں خواتین کو مفت سفر فراہم کرنے کے لیے دہلی حکومت محکمہ ٹرانسپورٹ کو ہر برس 300 کروڑ روپیے ادا کرے گی۔ حکومت کا خیال ہے کہ خواتین پبلک ٹرانسپورٹ میں خود کو محفوظ محسوس کرتی ہیں، اس لیے حکومت اس سہولت کو نافذ کرنا چاہ رہی تھی۔