ETV Bharat / bharat

جامعہ ملیہ تشدد معاملہ: پولیس نے داخل کی کارروائی رپورٹ - مقدمہ خارج کرنے والی

گزشتہ دنوں جاری متعدد ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا تھا کہ پولیس نے جامعہ کی لائبریری میں گھس کر طلبا پر لاٹھیاں برسائیں، اور لائبریری میں پڑھ رہے طلبا کے خلاف پرتشدد کارروائی کی۔

جامعہ ملیہ تشدد معاملہ: پولیس نے داخل کی کارروائی رپورٹ
جامعہ ملیہ تشدد معاملہ: پولیس نے داخل کی کارروائی رپورٹ
author img

By

Published : Mar 16, 2020, 1:31 PM IST

دہلی پولیس نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ اس کے خلاف جامعہ ملیہ کی انتظامیہ کی جانب سے مقدمہ درج کرنے والی عرضی کو خارج بھی کیا جائے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

یہاں آپ کو بتا دیں کہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبا کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا تھا اسی دوران تشدد بھڑک اٹھا اور پتھر بازی شروع ہو گئی، پہلے کس نے پتھر چلایا اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے لیکن پولیس نے الزام عائد کیا تھا کہ وہاں احتجاج کررہے مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔

اس کے بعد دہلی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے احتجاجی طلبا پر آنسو گیس کے گولے داغے، اور واٹر کینن کا استعمال کیا تاکہ وہاں موجود مظاہرین کو منتشر کیا جا سکے، اتنا ہی نہیں سوشل میڈیا سے سامنے آئیں کچھ تصاویر اور ویڈیو فوٹیج میں پولیس کو گولی چلاتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

حالانکہ دہلی پولیس نے گولی چلائے جانے کی بات سے پہلے تو انکار کیا لیکن ویڈیو سامنے آنے کے بعد اس کی تحقیقات کی بات کہی، پولیس پر یونیورسٹی کے احاطے میں بغیر اجازت داخل ہونے اور طلبا کے خلاف یکطرفہ کارروائی کرنے کا بھی الزام ہے۔

گزشتہ دنوں جاری متعدد ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا تھا کہ پولیس نے جامعہ کی لائبریری میں گھس کر طلبا پر لاٹھیاں برسائیں، اور لائبریری میں پڑھ رہے طلبا کے خلاف پرتشدد کارروائی کی۔

پولیس کی اس بربریت کے خلاف جامعہ کے طلبا نے اپنی تعلیمی سرگرمیوں اور امتحانات کا بائیکاٹ کر دیا اور پراکٹر سمیت وی سی آفس کا گھیراؤ کر کے دہلی پولیس کے خلاف کارروائی کی مانگ کی۔ جس کے بعد جامعہ انتظامیہ نے دہلی پولیس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے مقدمہ درج کرنے کی مانگ کی۔

دہلی پولیس نے عدالت سے اپیل کی ہے کہ اس کے خلاف جامعہ ملیہ کی انتظامیہ کی جانب سے مقدمہ درج کرنے والی عرضی کو خارج بھی کیا جائے۔

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

یہاں آپ کو بتا دیں کہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبا کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا تھا اسی دوران تشدد بھڑک اٹھا اور پتھر بازی شروع ہو گئی، پہلے کس نے پتھر چلایا اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے لیکن پولیس نے الزام عائد کیا تھا کہ وہاں احتجاج کررہے مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔

اس کے بعد دہلی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے احتجاجی طلبا پر آنسو گیس کے گولے داغے، اور واٹر کینن کا استعمال کیا تاکہ وہاں موجود مظاہرین کو منتشر کیا جا سکے، اتنا ہی نہیں سوشل میڈیا سے سامنے آئیں کچھ تصاویر اور ویڈیو فوٹیج میں پولیس کو گولی چلاتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔

حالانکہ دہلی پولیس نے گولی چلائے جانے کی بات سے پہلے تو انکار کیا لیکن ویڈیو سامنے آنے کے بعد اس کی تحقیقات کی بات کہی، پولیس پر یونیورسٹی کے احاطے میں بغیر اجازت داخل ہونے اور طلبا کے خلاف یکطرفہ کارروائی کرنے کا بھی الزام ہے۔

گزشتہ دنوں جاری متعدد ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا تھا کہ پولیس نے جامعہ کی لائبریری میں گھس کر طلبا پر لاٹھیاں برسائیں، اور لائبریری میں پڑھ رہے طلبا کے خلاف پرتشدد کارروائی کی۔

پولیس کی اس بربریت کے خلاف جامعہ کے طلبا نے اپنی تعلیمی سرگرمیوں اور امتحانات کا بائیکاٹ کر دیا اور پراکٹر سمیت وی سی آفس کا گھیراؤ کر کے دہلی پولیس کے خلاف کارروائی کی مانگ کی۔ جس کے بعد جامعہ انتظامیہ نے دہلی پولیس کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے مقدمہ درج کرنے کی مانگ کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.