پیدل مارچ میں شامل طلبا وطالبات نے وائس چانسلر جگدیش کمار کی معطلی کا مطالبہ کیا اور وزارت تعلیم کے دفتر کے سامنے جم کر نعرے بازی کی۔
طلبا ہاتھوں میں بینر اور پوسٹر لئے طلبہ تعلیم کے تحفظ اور یونیورسٹی کے بچاؤ کی آواز بلند کر رہے تھے۔
موصول اطلاعات کے مطابق جے این یو میں پانچ دسمبر کی شام ہوئے وحشیانہ حملے میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایما پر اے بی وی پی کے غنڈوں کے ذریعے حملہ کرائے جانے کا الزام ہے۔
مارچ کی شروعات منڈی ہاؤس سے ہوئی جہاں بڑی تعداد میں طلبہ جمع ہوئے اور اس کے بعد پولیس کی موجودگی میں مارچ کرنا شروع کیا۔
مظاہرہ کی جگہ پہنچنے کے بعد جے این یو ایس یو کے ذمہ داران بہ شمول آئشی گھوش اور ساکیت مون سمیت جے 'این یو ایس یو'، 'جے این یو ٹی اے' کے آٹھ رکنی ارکان پر مشتمل وفد وزارت تعلیم کے سیکریٹری امت کھرے سے ملاقات کی اور وائس چانسلر کی برخاسگتی کا مطالبہ کیا، جسے سیکریٹری نے تسلیم نہیں کیا۔
جے این یو ایس یو کی سربراہ آئشی گھوش نے ملاقات کے بعد مظاہرہ کررہے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزارت تعلیم نے ان کے مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے لہٰذا یہ لڑائی جاری رہے گی۔
اس کے بعد مظاہرین نے راشٹر پتی بھون کی جانب مارچ شروع کردیا جسے پولیس نے جن پتھ پر روک دیا۔