دہلی کی ایک عدالت نے ان 91 غیر ملکی شہریوں کی ضمانت منظور کی جنہوں نے مارچ میں نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کی تھی۔
ان غیر ملکیوں پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کرکے غیر قانونی طور پر مذہبی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
سماعت کے دوران تمام غیر ملکی شہریوں کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالتی کارروائی سے واقف کرایا گیا۔ جو ایک ہوٹل میں قیام پذیر تھے۔
ان سب پر یہ بھی الزام لگایا گیا کہ کورونا پھیلنے کے بعد جاری حکومتی رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نظام الدین مرکز میں شرکت کی۔
ان کی شناخت متعلقہ ممالک کے ہائی کمیشنز اور سفارت خانوں کے متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ ساتھ تفتیشی افسران نے بھی کی۔
ان غیر ملکیوں کا تعلق افغانستان، برازیل، چین، امریکہ، یوکرین، آسٹریلیا، مصر، روس، الجیریا، بیلجیئم، سعودی عرب، اردن، فرانس، قازقستان، مراکش، تیونس، برطانیہ، فجی، سوڈان، فلپائن اور ایتھوپیا وغیرہ سے ہیں۔
اس کے علاوہ عدالت نے اس معاملے میں درج 122 ملائیشیائی شہریوں کی پہلے ہی ضمانت منظور کرلی تھی۔
بتادیں کہ عدالت نے اس معاملے میں 36 مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے 956 غیر ملکی شہریوں کے خلاف دائر 59 چارج شیٹوں کا نوٹس لیا اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ملزمان کو مختلف تاریخوں پر پیش ہونے کے لیے طلب کیا تھا۔