پنجاب میں شراب کے زہر سے ہلاکتوں کی تعداد 86 ہوگئی ہے۔ اب تک اس معاملے میں 25 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ متعدد علاقوں میں زہریلی شراب فروش کے نیٹ ورک کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
ایک پولیس اہلکار نے کہا کہ 'گرفتار ملزمان سے پوچھ گچھ کے بعد کیس میں مزید گرفتاریوں کی توقع کی جارہی ہے'۔
ڈی جی پی دنکر گپتا نے بتایا کہ ملزم سے بڑی مقدار میں منشیات، ڈھول اور اسٹوریج کین وغیرہ برآمد کر لیا گیا ہے اور شراب کو جانچ کے لئے کیمیائی تجزیہ کے لئے بھیجا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزید گرفتاریاں ہونے کا امکان ہے۔
دنکر گپتا نے بتایا کہ 'چھاپے مارے جارہے ہیں اور پولیس ٹیمیں اس علاقے میں شراب مافیاؤں کے بدعنوانی کے کاروبار کو روکنے کے لئے اس معاملے میں ملوث تمام افراد سے کڑی کارروائی کرے گی'۔
وزیراعلی پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ نے ہفتہ کے روز زہریلی شراب کے اندوہناک واقعہ کے سلسلے میں 11 افسران سمیت چار ایس ایچ اوز کو معطل کر دیا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ ہفتے کے روز پنجاب میں شراب پینے کی وجہ سے لوگوں کی صحت خراب ہوگئی جس کے بعد ان کی موت ہونے لگی۔ تاحال ہلاکتوں کی تعداد 86 ہوگئی ہے۔