ETV Bharat / bharat

مزدور کی بیٹی پارلیمنٹ پہنچنے میں کیسے کامیاب ہوئی؟

author img

By

Published : May 26, 2019, 3:00 PM IST

لوک سبھا انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان ہو چکا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے سب سے زیادہ 303 نشستیں حاصل کی ہیں۔ بی جے پی اپنے بل پر اقتدار پر قابض ہونے میں کامیاب ہوئی ہے۔

متعلقہ فوٹو

اسی طرح دوسرے نمبر پر کانگریس ہے جس نے 52 نشستیں حاصل کیں۔

لوک سبھا میں اس بار جہاں 27 مسلمان امیدوار کامیاب ہوئے وہیں اس بار ریکارڈ تعداد میں 78 خواتین بھی کامیاب ہوئیں۔

اس بار کامیاب ہونے والی 78 خواتین میں ہندوؤں کی انتہائی نچلی ذات سے تعلق رکھنے والے اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور کی بیٹی بھی کامیاب ہوئی ہے۔

جی ہاں، ریاست کیرالہ کے لوک سبھا حلقے آلاتور سے دلت کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی 32 سالہ رامیا ہری داس نے منجھے ہوئے سیاستدانوں کو شکست دے کر ایک نئی تاریخ رقم کردی۔

رامیا ہری داس کیرالہ سے دلت کمیونٹی کی منتخب ہونے والی دوسری خاتون رکن پارلیمان ہیں۔

رامیا ہری داس کو انڈین نیشنل کانگریس کی جانب سے ٹکٹ دیا گیا تھا اورپارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے ریاست کے عوام کو ان کی مالی مدد کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔

رامیا ہری داس کو کانگریس کے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے تحت شارٹ لسٹ کیے جانے کے بعد صدر راہل گاندھی کی خصوصی ہدایت پر ٹکٹ دیا گیا تھا۔

سیاست میں انٹری سے قبل رامیا ہری داس اپنی برادری کی پنچایت کے صدر کے فرائض سر انجام دے رہی تھیں، تاہم انہوں نے سیاست میں آنے سے قبل پنچایت کی صدارت چھوڑ دی تھی۔

رامیا ہری داس نے میوزک میں گریجویشن کر رکھا ہے جب کہ وہ زمانہ طالب علمی سے ہی سماجی کاموں کے حوالے سے متحرک رہی ہیں۔

رامیا کے والد یومیہ اجرت پر کام کرنے والے عام مزدور ہیں جب کہ ان کی والدہ سلائی کا کام کرتی ہیں اور ان کا تعلق ریاست کیرالہ کے ضلع کالیکٹ سے ہے۔

لوک سبھا انتخابات کے لیے نامزدگی فارم جمع کراتے وقت ان کے اثاثوں کی ملکیت 22 ہزار 816 روپے تھی۔

رامیا ہری داس کا مقابلہ منجھے ہوئے اور امیر سیاستدانوں سے تھا، انہوں نے جس حلقے سے انتخاب جیتا وہاں سے مجموعی طور پر 7 امیدوار میدان میں اترے تھے۔

رامیا ہری داس کو5 لاکھ 33 ہزار 815 ووٹ حاصل ہوئے اور انہیں کامیاب قرار دیا گیا۔

رامیا نے اس وقت کے موجودہ رکن پارلیمان و ایل ڈی ایف کے امیدوار پی کے بیجو کو شکست دی جو رامیا کے مقابلے میں نہ صرف ہر لحاظ سے برتر ہیں بلکہ کافی سینیئر رہنما ہیں۔

رامیا ایک لاکھ 58 ہزار 968 ووٹوں کے بھاری فرق سے جیتی ہیں۔

اسی طرح دوسرے نمبر پر کانگریس ہے جس نے 52 نشستیں حاصل کیں۔

لوک سبھا میں اس بار جہاں 27 مسلمان امیدوار کامیاب ہوئے وہیں اس بار ریکارڈ تعداد میں 78 خواتین بھی کامیاب ہوئیں۔

اس بار کامیاب ہونے والی 78 خواتین میں ہندوؤں کی انتہائی نچلی ذات سے تعلق رکھنے والے اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور کی بیٹی بھی کامیاب ہوئی ہے۔

جی ہاں، ریاست کیرالہ کے لوک سبھا حلقے آلاتور سے دلت کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی 32 سالہ رامیا ہری داس نے منجھے ہوئے سیاستدانوں کو شکست دے کر ایک نئی تاریخ رقم کردی۔

رامیا ہری داس کیرالہ سے دلت کمیونٹی کی منتخب ہونے والی دوسری خاتون رکن پارلیمان ہیں۔

رامیا ہری داس کو انڈین نیشنل کانگریس کی جانب سے ٹکٹ دیا گیا تھا اورپارٹی کے مرکزی رہنماؤں نے ریاست کے عوام کو ان کی مالی مدد کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔

رامیا ہری داس کو کانگریس کے ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے تحت شارٹ لسٹ کیے جانے کے بعد صدر راہل گاندھی کی خصوصی ہدایت پر ٹکٹ دیا گیا تھا۔

سیاست میں انٹری سے قبل رامیا ہری داس اپنی برادری کی پنچایت کے صدر کے فرائض سر انجام دے رہی تھیں، تاہم انہوں نے سیاست میں آنے سے قبل پنچایت کی صدارت چھوڑ دی تھی۔

رامیا ہری داس نے میوزک میں گریجویشن کر رکھا ہے جب کہ وہ زمانہ طالب علمی سے ہی سماجی کاموں کے حوالے سے متحرک رہی ہیں۔

رامیا کے والد یومیہ اجرت پر کام کرنے والے عام مزدور ہیں جب کہ ان کی والدہ سلائی کا کام کرتی ہیں اور ان کا تعلق ریاست کیرالہ کے ضلع کالیکٹ سے ہے۔

لوک سبھا انتخابات کے لیے نامزدگی فارم جمع کراتے وقت ان کے اثاثوں کی ملکیت 22 ہزار 816 روپے تھی۔

رامیا ہری داس کا مقابلہ منجھے ہوئے اور امیر سیاستدانوں سے تھا، انہوں نے جس حلقے سے انتخاب جیتا وہاں سے مجموعی طور پر 7 امیدوار میدان میں اترے تھے۔

رامیا ہری داس کو5 لاکھ 33 ہزار 815 ووٹ حاصل ہوئے اور انہیں کامیاب قرار دیا گیا۔

رامیا نے اس وقت کے موجودہ رکن پارلیمان و ایل ڈی ایف کے امیدوار پی کے بیجو کو شکست دی جو رامیا کے مقابلے میں نہ صرف ہر لحاظ سے برتر ہیں بلکہ کافی سینیئر رہنما ہیں۔

رامیا ایک لاکھ 58 ہزار 968 ووٹوں کے بھاری فرق سے جیتی ہیں۔

Intro:Body:

arjumand


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.