مہاراشٹر سرکار کی جانب سے 'مشن بگن اگین' کا آغاز ریاست بھر میں یکم جون سے ہوچکا ہے اور حکومت نے رفتہ رفتہ کاروبار شروع کرنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔
شہری علاقوں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں بھی اس قانون کی پاسداری کی جارہی ہے اور عوام اپنے کاروبار کو سوشل ڈسٹنسنگ کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مالیگاوں کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ نے ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے، ایڈیشنل کلکٹر نکم، ایڈیشنل ایس پی سندیپ گھوگھگے اور پرانت افسر شرما سے اپیل کی ہے کہ اس ضمن میں مالیگاؤں تعلقہ اور اطراف کے دیہاتوں سمیت ضلع ناسک میں چھوٹے کاروبار کرنے والے افراد کو دھندہ کرنے کی اجازت دی جائے۔ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ 'مالیگاوں شہر سے بڑی تعداد میں پھل فروخت کرنے، بچوں اور بڑوں کے ریڈی میڈ کپڑا فروخت کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھنگار لینے دینے کا کاروبار کرنے والے اور ساڑی، چادر فروخت کرنے والوں کی کافی تعداد موجود ہے۔ جو چاندوڑ، سٹانہ، منماڑ ، ناندگاؤں، دابھاڑی، وڈنیر، جھوڑگا اور چندنپوری وغیرہ سمیت ضلع ناسک بھر کے دیہاتوں میں جایا کرتے ہیں۔
آصف شیخ کا کہنا ہے کہ 'لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں معاشی پریشانی برداشت کرنا پڑ رہی ہے اس لئے سرکاری حکام مالیگاؤں کے چھوٹے تاجر، میکانک اور دھندہ کاروبار کرنے والوں کو اجازت دیں اور ان کے ساتھ ہمدردی کے ساتھ پیش آئے'۔
آصف شیخ نے کہا کہ 'مذکورہ تمام تعلقہ کےایس پی، ڈی او اے ایس پی، پولس انسپکٹر وغیرہ کو ذمہ داری دی جائے کہ وہ سب کا خیال رکھیں اور دھندہ کاروبار کرنے والوں کو کوئی پریشانی نہ ہو ایسی اجازت دی جائے'۔