کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) نے الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھ کر شکایت کی ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں سے مشورہ کیے بغیر ووٹنگ کے عمل میں تبدیلی لانے جا رہا ہے۔ سی پی آئی ایم کے جنرل سیکریٹری سیتارام یچوری نے یہ شکایت چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ کو خط لکھ کر کی ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ووٹنگ کے نئے طریقہ کار کو تمام سیاسی پارٹیوں کے عام اتفاق رائے کے بغیر نافذ نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ جب انتخابات میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کے تحت مثالی انتخابی ضابطہ اخلاق کو اپنایا گیا تھا اس میں بھی سیاسی پارٹیوں کے درمیاں عام اتفاق رائے پایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ، دیگر سیاسی جماعتوں سے بات چیت کے بعد ہی دوسری تبدیلیاں لاگو کی گئیں۔ حال ہی میں وزارت قانون کی درخواست پر الیکشن کمیشن نے معذور اور 80 سال سے زیادہ عمر کے ووٹروں کے لئے پوسٹل بیلٹ کا انتظام کیا تھا۔ اس کے علاوہ کووڈ19 کے پیش نظر وزارت قانون کی جانب سے 19 جون کو جاری کردہ تجویز کے بعد 65 سال سے زیادہ عمر کے رائے دہندگان کو پوسٹل بیلٹ کی سہولت دی گئی تھی۔
یچوری نے لکھا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن ووٹنگ کے عمل میں کوئی تبدیلی لانا چاہتا ہے تو تمام سیاسی پارٹیوں سے مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جانا چاہئے وہ ’’یکطرفہ طور پر اور بغیر شفافیت کے بغیر ایسی تبدیلیاں نہيں لا سکتا ہے۔‘‘
شکایت کے مطابق، آئین کے آرٹیکل 324 کے تحت، الیکشن کمیشن کو انتخابات پر منظم کرنے اور نگرانی کرنے کا بھلے ہی اختیار ملا ہو، لیکن آئین نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ کمیشن یکطرفہ طور پر اپنے اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتا۔