ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران ماہر صحت ڈاکٹر گریدھر گیانی نے منگل کے روز کہا کہ بھارت میں کورونا وائرس کے معاملات کی انتہا ابھی باقی ہے اور ملک کے کنٹینمنٹ زون میں کووڈ 19وبا کا کمیونٹی ٹرانسمیشن دیکھنے کو ملا ہے۔
ڈاکٹر گیانی نے کہا 'جولائی ماہ میں بھارت میں کووڈ 19 معاملات عروج پر ہوسکتے ہیں۔ کورونا کے پھیلاؤ سے پیدا شدہ صورتحال کے مدنظر بھارت میں 15 جولائی تک 15 لاکھ سے زائد کیسز ریکارڈ ہوسکتے ہیں۔'
ڈاکٹر گیانی، ایسوسی ایشن آف ہیلتھ کیئر پرووائڈرز انڈیا (اے ایچ پی آئی) کے ڈائریکٹر جنرل بھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ستمبر ماہ سے ملک میں وائرس کے معاملات کم ہوں گے۔
قابل ذکر ہے کہ وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت (ایم ایچ ایچ ڈبلیو) بھی صحت سے متعلق مختلف امور پر اے ایچ پی آئی تنظیم سے تجاویز لیتی رہتی ہے۔
اس سے قبل مختلف ماہرین صحت نے یہ تجویز بھی پیش کی تھی کہ بھارت میں کووڈ 19 کے کیسز میں جون اور جولائی میں کافی اضافہ ہوگا۔
ڈاکٹر گیانی نے کہا ' جون کے آخر تک کووڈ 19 کے معاملات 7 لاکھ کا ہندسہ عبور کرسکتے ہیں۔'
تاہم بھارت کی کل آبادی کو دیکھتے ہوئے موجودہ وقت میں کورونا متاثرین کی تعداد 266598 ہوئی ہیں جس سے یہ انکشاف ہوتا ہے کہ ملک میں وبائی بیماری ابھی بھی قابو میں ہے۔
پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کورونا کے 9987 معاملات سامنے آئے ہیں۔ پیر کے روز 9983 افراد کو کورونا سے متاثر پایا گیا اور اتوار کے دن پورے بھارت میں وائرس کے 9887 واقعات درج ہوئے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ بھارت میں بھی کووڈ 19 مریضوں کی صحتیابی کی شرح میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر گیانی نے مزید کہا کہ 'اگر ہم بھارت کا موازنہ دوسرے کورونا سے متاثرہ ممالک سے کرتے ہیں تو ہمارا ملک وبائی مرض کے خلاف اب بھی سخت جنگ لڑ رہا ہے۔ تاہم ، کچھ ریاستوں میں کورونا کے مثبت کیسز میں اضافہ کی وجہ سے بھارت کی صورتحال بگڑ گئی ہے۔'
ڈاکٹر نے کہا کہ کووڈ 19 بیماری کی کمیونٹی ٹرانسمیشن ملک کے کنٹینمنٹ علاقوں میں شروع ہوسکتی ہے۔
ڈاکٹر گیانی نے کہا کہ' لاک ڈاؤن اور حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے سخت اقدامات کے باوجود کنٹینمٹ زون میں مثبت معاملات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس سے کمیونٹی ٹرانسمیشن کی طرف اشارہ مل رہا ہے۔'
مرکزی وزارت صحت نے آج تک اس بات کی تردید کی ہے کہ بھارت میں کوئی کمیونٹی ٹرانسمیشن موجود ہے۔