ETV Bharat / bharat

'ویکسین کے ذریعے بھارت۔ایران تعلقات بحال کرنے کا بہترین موقع'

author img

By

Published : Jan 22, 2021, 10:56 PM IST

بھارت پڑوسی ممالک کے لیے کووڈ۔19 ویکسین کی بڑی مقدار تیار کر رہا ہے۔ بھارت کے لیے یہ سنہری موقع ہے کہ وہ تمام ممالک خاص طور سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات میں بہتری لائے۔ وہیں، ایران نے بھارتی ویکسین کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

covid-vaccines-may-put-india-iran-ties-on-mend
covid-vaccines-may-put-india-iran-ties-on-mend

عالمی وبا کورونا نے پوری دنیا میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ اس دوران متعدد ممالک کورونا کی ویکسین کے لیے بڑے ملکوں کی جانب نگاہیں جمائے ہوئے ہیں۔ ایسے میں بھارت بڑی مقدار میں ویکسین کی تیاری کے ساتھ دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات میں بہتری لا سکتا ہے۔ اس ضمن میں ایران کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا بھی شامل ہے۔ کورونا وائرس سے زبردست نقصان اٹھانے والے ایران نے اب بھارت سے ویکسین کا مطالبہ کیا ہے۔

روس اور چین سے بھی مانگی مدد

ایران مشرق وسطی اور مغربی ایشاء میں ایک بڑی طاقت ہے۔ وہیں، امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران نے روس اور چین سے بھی ٹیکوں کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسے میں بھارت ویکسین کے ذریعے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو بحال کرسکتا ہے۔

یہ موقع بھارت۔ایران تعلقات کے لیے اہم

ایران کے ساتھ اچھے تعلقات کشمیر میں امن کی بحالی کے لیے بھی اہم ہیں۔ ایران شیعہ اکثریتی ملک ہے جبکہ کشمیر میں بھی ایک بڑی آبادی کا تعلق شعیوں برادری سے ہے جو ایران سے کافی متاثر ہیں۔

ماضی میں ایران اپنی جغرافیائی پالیسیوں اور خاص طور پر پاکستان سے کشیدگی تعلقات کے درمیان بھارت کا ایک بڑا حمایتی رہا ہے۔

دو طرفہ تعلقات خراب کیوں ہوئے؟

دو طرفہ تعلقات کے خراب ہونے کی ایک بڑی وجہ ایران پر امریکی پابندی تھی۔ پابندیوں کی وجہ سے بھارت نے ایرانی تیل خریدنا چھوڑ دیا تھا۔ اب ٹرمپ حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی، نئے صدر جو بائیڈن ایران پر عائد پابندیوں پر نظر ثانی کر سکتے ہیں۔ ایسے وقت میں ایران کی اپیل بھارت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ وہیں، بھارت بڑی مقدار میں ویکسن تیار کرہی رہا ہے۔

بھارت کی 'پڑوسی فسٹ' پالیسی

کووڈ۔19 ٹیکوں کے ساتھ ہی بھارت کی سات سالہ' پڑوسی فسٹ پالیسی' کی وجہ سے پاکستان اور چین کو چھوڑ کر دیگر پڑوسیوں ملکوں کے ساتھ تعلقات میں کافی مضبوطی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کا نیا اسٹرین امریکہ کی 20 سے زیادہ ریاستوں میں: فوسی

بدھ تک، بھوٹان، مالدیپ، بنگلہ دیش، نیپال، میانمار اور دیگر ممالک کو پہلے ہی ٹیکے روانہ کیے جا چکے ہیں جبکہ سری لنکا، افغانستان اور ماریشس کے لیے باقاعدہ منظوری کا انتظار ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے اس سے قبل 4 مئی 2020 کو ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ کووڈ 19 ویکسین عالمی نظام کو کافی متاثر کرے گی اور اسے دنیا کے تمام ممالک کے طاقت کا بھی اندازہ لگایا جائے گا۔ اب ویکسین تیار کرنے والے ممالک دنیا کے دوسرے ملکوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

عالمی وبا کورونا نے پوری دنیا میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ اس دوران متعدد ممالک کورونا کی ویکسین کے لیے بڑے ملکوں کی جانب نگاہیں جمائے ہوئے ہیں۔ ایسے میں بھارت بڑی مقدار میں ویکسین کی تیاری کے ساتھ دوسرے ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات میں بہتری لا سکتا ہے۔ اس ضمن میں ایران کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا بھی شامل ہے۔ کورونا وائرس سے زبردست نقصان اٹھانے والے ایران نے اب بھارت سے ویکسین کا مطالبہ کیا ہے۔

روس اور چین سے بھی مانگی مدد

ایران مشرق وسطی اور مغربی ایشاء میں ایک بڑی طاقت ہے۔ وہیں، امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران نے روس اور چین سے بھی ٹیکوں کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسے میں بھارت ویکسین کے ذریعے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو بحال کرسکتا ہے۔

یہ موقع بھارت۔ایران تعلقات کے لیے اہم

ایران کے ساتھ اچھے تعلقات کشمیر میں امن کی بحالی کے لیے بھی اہم ہیں۔ ایران شیعہ اکثریتی ملک ہے جبکہ کشمیر میں بھی ایک بڑی آبادی کا تعلق شعیوں برادری سے ہے جو ایران سے کافی متاثر ہیں۔

ماضی میں ایران اپنی جغرافیائی پالیسیوں اور خاص طور پر پاکستان سے کشیدگی تعلقات کے درمیان بھارت کا ایک بڑا حمایتی رہا ہے۔

دو طرفہ تعلقات خراب کیوں ہوئے؟

دو طرفہ تعلقات کے خراب ہونے کی ایک بڑی وجہ ایران پر امریکی پابندی تھی۔ پابندیوں کی وجہ سے بھارت نے ایرانی تیل خریدنا چھوڑ دیا تھا۔ اب ٹرمپ حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی، نئے صدر جو بائیڈن ایران پر عائد پابندیوں پر نظر ثانی کر سکتے ہیں۔ ایسے وقت میں ایران کی اپیل بھارت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔ وہیں، بھارت بڑی مقدار میں ویکسن تیار کرہی رہا ہے۔

بھارت کی 'پڑوسی فسٹ' پالیسی

کووڈ۔19 ٹیکوں کے ساتھ ہی بھارت کی سات سالہ' پڑوسی فسٹ پالیسی' کی وجہ سے پاکستان اور چین کو چھوڑ کر دیگر پڑوسیوں ملکوں کے ساتھ تعلقات میں کافی مضبوطی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا کا نیا اسٹرین امریکہ کی 20 سے زیادہ ریاستوں میں: فوسی

بدھ تک، بھوٹان، مالدیپ، بنگلہ دیش، نیپال، میانمار اور دیگر ممالک کو پہلے ہی ٹیکے روانہ کیے جا چکے ہیں جبکہ سری لنکا، افغانستان اور ماریشس کے لیے باقاعدہ منظوری کا انتظار ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے اس سے قبل 4 مئی 2020 کو ایک رپورٹ میں لکھا تھا کہ کووڈ 19 ویکسین عالمی نظام کو کافی متاثر کرے گی اور اسے دنیا کے تمام ممالک کے طاقت کا بھی اندازہ لگایا جائے گا۔ اب ویکسین تیار کرنے والے ممالک دنیا کے دوسرے ملکوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.