کورونا وائرس کے حوالے سے حکومت کے ذریعہ جاری حکم کے مطابق ہے، ٹیلی کام آپریٹرز کے ساتھ آڈیو کلپ شیئر کیا جائے گا، جس میں کورونا وائرس کے سلسلے میں بیداری پیغام لوگوں تک ترسیل کی جائے گی۔
محکمہ ٹیلی کام (ڈی او ٹی) نے جمعہ کے روز ٹیلی کام آپریٹرز کو ای میل میں کہا کہ اگلے احکامات تک آڈیو کلپ کو رنگ ٹونز میں شامل کریں۔
ٹیلی کام آپریٹرز نے بتایا کہ آڈیو کلپ ان نمبروں پر دستیاب نہیں کیا گیا ہے جہاں صارفین کالر ٹونز کے لیے پیسوں کی ادائیگی کررہے ہیں۔
کارپوریٹس کمپنیاں کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لئے سرگرم نظر آرہی ہیں، جبکہ کچھ کمپنیوں جیسے پے ٹی ایم، ٹویٹر وغیرہ نے اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کا اختیار دیا ہے۔ وہیں ریلائنس جیو نے ملازمین کی حاضری لینے کے لیے بائیو میٹرکس سسٹم کے استعمال کو غیر فعال کردیا ہے اور ملازمین کو حکم دیا کہ وہ حاضری کے لیے انٹرنل ایپ کا استعمال کریں۔
دوسری جانب رائڈ ہیلنگ ایپ اولا نے اپنے ڈرائیور شراکت داروں کو سینی ٹائزر اور ماسک جیسے حفاظتی آلات کی پیش کش کرنی شروع کردی ہے۔
اولا نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ شہروں میں ہمارے واک ان مراکز میں مستقل طور پر صحت سے متعلق صحت سے متعلق حکم، سینی ٹائزرز اور ماسک کی فراہمی سے آراستہ کیا گیا ہے۔تاکہ ڈارائیورز ان کا استعمال کرکے خود اور ان کی گاڑی میں اعلی سطح کی صفائی کو یقینی بنا سکے۔
کمپنی نے مختلف داخل محکموں کے ممبروں کی مستقل نگرانی اور مدد کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مستقل نگرانی اور مدد کے لیے مختلف داخلی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔
اولا نے کہا کہ ہم صارفین سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ ذاتی حفظان صحت سمیت صحت کے رہنما خطوط پر عمل کرتے ہوئے اس اقدام میں ہمارا ساتھ دیں اور اگر ان میں فلو جیسے علامات ہیں تو فوری طور پر طبی امداد حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ اس سے ان کے ساتھ ان کی ساتھی مسافروں کی بھی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا جاسکے گا
اب تک بھارت میں کورونا وائرس کے 31 تصدیق شدہ معاملات سامنے آچکے ہیں اور کے تناظر میں وزارت صحت نے نمونوں کی جانچ کے لئے 52 لیبارٹریوں کو عمل میں لایا ہے، جبکہ 57 لیبارٹریوں میں کوویڈ 19 کے نمونہ کو جمع کرنے کے لئے نامزد کیا گیا ہے تاکہ بیماری کی تشخیص اور پتہ لگانے کی صلاحیت میں اضافہ کیا جاسکے۔